قَالَ كَلَّا ۚ فَاذۡهَبَا بِاٰيٰتِنَآ اِنَّا مَعَكُمۡ مُّسۡتَمِعُوۡنَ ۞- سورۃ نمبر 26 الشعراء آیت نمبر 15
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
قَالَ كَلَّا ۚ فَاذۡهَبَا بِاٰيٰتِنَآ اِنَّا مَعَكُمۡ مُّسۡتَمِعُوۡنَ ۞
ترجمہ:
فرمایا ہرگز ایسا نہیں ہوگا ! سو تم دونوں ہماری نشانیاں لے کر جائو، بیشک ہم تمہارے ساتھ ہیں (ہر بات) سننے والے
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : فرمایا : ہرگز ایسا نہیں ہوگا ! سو تم دونوں ہماری نشانیاں لے کر جائو، بیشک ہم تمہارے ساتھ ہیں (ہر بات) سننے والے۔ لہٰذا تم دونوں فرعون کے پاس جائو اور کہو ہم دونوں رب العالمین کے سرول (بھیجے ہوئے) ہیں۔ کہ تو بنو اسرائیل کو ہمارے ساتھ روانہ کر دے۔ فرعون نے کہا کیا ہم نے بچپن میں تمہاری پرورش نہیں کی تھی اور تم نے اپنی عمر کے کئی سال ہمارے پاس بسر نہیں کئے تھے۔ اور تم نے وہ کام کئے جو تم نے کئے اور تم ناشکروں میں سے تھے۔ موسیٰ نے کہا میں نے وہ کام اس وقت کیا تھا جب میں بیخبروں میں سے تھا۔ سو جب مجھے تم سے خطرہ محسوس ہوا تو میں تمہارے پاس سے چلا گیا تو میرے رب نے مجھے حکم عطا فرمایا اور مجھے رسولوں میں سے بنادیا۔ اور کیا تو مجھ پر یہی احسان جتا رہا ہے کہ تو نے بنی اسرائیل کو غلام بنا رکھا ہے۔ (الشعراء : ٢٢-١٥)
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 26 الشعراء آیت نمبر 15