أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

قَوۡمَ فِرۡعَوۡنَ‌ؕ اَلَا يَتَّقُوۡنَ‌‏ ۞

ترجمہ:

جو کہ فرعون کی قوم ہے، کیا وہ ڈرتے نہیں

اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو فرعون کے پاس جا کر پیغام حق سنانے کا حکم دیا اور ان کے متعلق فرمایا کیا وہ ڈرتے نہیں ہیں ! یعنی فرعون اور اس کی قوم کے حال پر تعجب کرنا چاہیے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی گرفت اور آخرت میں اس کے عذاب سے کس قدر بےخوف ہیں۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے اللہ تعالیٰ کی ندا اور اس کے کلام کو سنا، امام ابو الحسن اشعری کے مذہب کے مطابق حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے اللہ تعالیٰ کے کلام قدیم کو سنا جو آواز اور الفاظ کی مشابہت سے منزہ ہے اور ابو منصور ماتریدی کے مذہب کے مطابق اللہ تعالیٰ کا وہ کلام سنا جو آواز اور الفاظ کی جنس سے تھا۔

القرآن – سورۃ نمبر 26 الشعراء آیت نمبر 11