أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

قَالُوۡا وَهُمۡ فِيۡهَا يَخۡتَصِمُوۡنَۙ‏ ۞

ترجمہ:

(ایک دوسرے سے لڑتے ہوئے کہیں گے

دوزخ میں مشرکین اور بتوں کا ایک دوسرے کو مطعون کرنا :

اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے فرمایا : وہ دوزخ میں (ایک دوسرے سے لڑتے ہوئے) کہیں گے۔ اللہ کی قسم ! بیشک ہم ضرور کھلی ہوئی گمراہی میں تھے۔ جبکہ (اے بتو ! ) ہم تم کو رب العالمین کے مساوی قرار دیتے تھے۔ اور ہمیں صرف مجرموں نے گمراہ کردیا۔ (الشعرائ : 96-99)

سابقہ آیتوں سے ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ بتوں کی عبادت کرنے والے مشرکین، ان کے معبود بت اور اس عبادت کی ترغیب دینے والے شیاطین سب جہنم میں اوندھے منہ گرا دیئے گئے، پھر اس کے بعد کیا ہوا ؟ اس کے جواب میں فرمایا پھر وہ سب آپس میں لڑنے لگے :

القرآن – سورۃ نمبر 26 الشعراء آیت نمبر 96