فلاں کی طرح نہ ہونا
sulemansubhani نے Friday، 19 June 2020 کو شائع کیا.
الفصل الثالث
تیسری فصل
حدیث نمبر 472
روایت ہے حضرت عبداﷲ ابن عمرو ابن عاص سے فرماتے ہیں مجھ سے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عبداﷲ فلاں کی طرح نہ ہوناجو رات کو اٹھتا تھا پھر رات کا اٹھنا چھوڑ دیا ۱؎(مسلم،بخاری)
شرح
۱؎ بلاعذر محض سستی کی وجہ سے۔اس سے معلوم ہوا کہ تہجد گزار کو تہجد چھوڑنا بہت برا ہے۔اشعہ اللمعات میں ہے کہ عبداﷲ ابن عمرو تمام رات عبادت کرتے تھے ان کے والد اس سے منع کرتے تھے مگر نہ مانتے تھے۔چنانچہ ان کے والد نے بارگاہ رسالت میں ان کی شکایت کی تب حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا۔مقصد یہ ہے کہ تم سے یہ عبادت نبھ نہ سکے گی اور تم اصل تہجد بھی چھوڑ بیٹھو گے۔شیخ ابن حجر فرماتے ہیں کہ بہت تلاش کے باوجود ان صاحب کا نام نہ ملا جو یہ قیام چھوڑ بیٹھے تھے۔