أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

كَذَّبَتۡ عَادُ اۨلۡمُرۡسَلِيۡنَ ۞

ترجمہ:

قوم عاد نے رسولوں کی تکذیب کی۔

تفسیر:

اللہ کا ارشاد ہے : قوم عاد نے رسولوں کی تکذیب کی۔ جب ان سے ان کے ہم قوم ہود نے کہا کیا تم نہیں ڈرتے ؟ بیشک میں تمہارے لئے امانت دار رسولہوں۔ سو تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو۔ اور میں تم سے اس (تبلیغ دین) پر کوئی اجرت طلب نہیں کرتا، میرا اجر تو صرف رب العالمین پر ہے۔ الشعراء 123-127

قوم عاد کا مختصر تعارف 

حضرت موسیٰ حضرت ابراہیم، اور حضرت نوح (علیہم السلام) کے بعد یہ چوتھا قصہ حضرت ہود (علیہ السلام) کا ہے۔ عاد قوم عاد کے جد اعلیٰ کا نام ہے، مقاتل نے کہا ہے کہ عاد اور ثمود دونوں کی ہلاکتوں کے درمیان پانچ سو سال کا عرصہ تھا، بعض مورخین نے کہا ہے کہ عاد اور ثمود دونوں بھائی تھے اور ارم بن سام بن نوح کی اولاد سے تھے، عاد اور اس کے فرزندوں کا مسکن یمن میں تھا اور ثمود اور اس کے فرزندوں کا مسکن حجاز اور شام کے درمیان میں تھا۔ ان سب کی زبان اور لغت عربی تھی، یہ سب ختم ہوگئے اب ان کی نسل باقی نہیں ہے۔

حافظ اسماعیل بن عمر بن کثیر شافعی دمشقی متوفی 774 ھ لکھتے ہیں :

حضرت ہود (علیہ السلام) کے قبیلہ کا نام عاد بن عوص بن سام بن نوح تھا، یہ عرب تھے اور احقاف میں رہتے تھے، یہ پہاڑوں کے درمیان ریگستان ہے یہ یمن میں عمان اور حضرت موت کے درمیان ہے یہ لوگ مضبوط ستونوں والے خیموں میں رہتے تھے صحیح ابن جبان میں انبیاء اور مرسلین کے ذکر میں ایک طویل حدیث مروی ہے اس میں ذکر ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :

اے ابوذر ! چار نبی عرب ہیں ‘ ھود ‘ صالح ‘ شعیب اور تمہار نبی ‘(صحیح ابن حبان رقم الحدیث ١٦٣) ایک قول یہ ہے کہ حضرت ھود (علیہ السلام) پہلے وہ شخص ہیں جنہوں نے عربی زبان میں کلام کیا ‘ ایک قول یہ ہے کہ حضرت آدم ہیں اور یہ قومل حق کے زیادہ قریب ہے ‘ مقصودیہ ہے کہ اس عاد سے مراد عاد اولیٰ ہے یہ وہ پہلی قوم ہے جس نے طوفان نوح کے بعد بت پرستی کی ‘ ان کے تین بت تھے ‘ صد صمود اور ھر (البد ایہ والنہایہ ج اص ٩٨١-٨٨١ مطبو عہ دار الفکر بیروت ‘ ٨١٤١ )

اس رکوع میں ۱۲۷-۱۲۳ تک کی آیات وہی ہیں جو اس سے پہلے حضرت نوح علیہ اسلام کے قصہ میں گذر چکی ہیں ان کی دوبارہ تفسیر لکھنے کی ضرورت نہیں ہے ان کو وہیں دیکھ لیا جائے۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 26 الشعراء آیت نمبر 123