أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

فَانْظُرۡ كَيۡفَ كَانَ عَاقِبَةُ مَكۡرِهِمۡۙ اَنَّا دَمَّرۡنٰهُمۡ وَقَوۡمَهُمۡ اَجۡمَعِيۡنَ ۞

ترجمہ:

سو آپ دیکھئے کہ ان کی سازش کا کیسا انجام ہوا ‘ ہم نے ان کو اور ان کی ساری قوم ہلاک کردیا

تفسیر:

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : سو آپ دیکھیے کہ ان کی سازش کا کیا انجام ہوا ‘ ہم نے ان کو اور ان کی ساری قوم کو ہلاک کردیا۔ پس یہ ہیں ان کے گھر جو ان کے ظلم کرنے کی وجہ سے گرے پڑے ہیں بیشک اس واقعے میں اہل علم کے لیے ضرور نشانی ہے۔ اور ہم نے ایمان والوں کو اور متقی لوگوں کو نجات دے دی۔ (النمل : ٥٣- ۵۱)

قوم ثمود کے ہلاک ہونے کی کیفیت 

النمل : ٥١ میں قوم ثمود کی ہلاک کا بیان فرمایا ہے ‘ مفسرین نے کہا ہے کہ حضرت جبریل نے ایک زبردست چیخ ماری تھی جس سے وہ ہلاک ہوگئے۔ زیادہ ظاہر یہ ہے کہ یہ نو افراد فرشتوں کے پتھر مارنے سے ہلاک ہوئے تھے اور باقی کفار کو حضرت جبریل کی چیخ سے یازلزلہ سے ہلاک کردیا۔

تبیان القرآن – سورۃ نمبر 27 النمل آیت نمبر 51