اِنَّ هٰذَا الۡقُرۡاٰنَ يَقُصُّ عَلٰى بَنِىۡۤ اِسۡرَآءِيۡلَ اَكۡثَرَ الَّذِىۡ هُمۡ فِيۡهِ يَخۡتَلِفُوۡنَ ۞- سورۃ نمبر 27 النمل آیت نمبر 76
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اِنَّ هٰذَا الۡقُرۡاٰنَ يَقُصُّ عَلٰى بَنِىۡۤ اِسۡرَآءِيۡلَ اَكۡثَرَ الَّذِىۡ هُمۡ فِيۡهِ يَخۡتَلِفُوۡنَ ۞
ترجمہ:
بیشک یہ قرآن بنی اسرائیل کے سامنے ان بہ کثرت چیزوں کو بیان فرما دیتا ہے جن میں وہ اختلاف کرتے ہیں
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : بیشک یہ قرآن بنی اسرائیل کے سامنے ان بہ کثرت چیزوں کو بیان فرما دیتا ہے جن میں وہ اختلاف کرتے ہیں۔ اور بیشک یہ (قرآن) مومنین کے لیے ضرور ہدایت اور رحمت ہے۔ بیشک آپ کا رب اپنے حکم سے ان کے درمیان فیصلہ فرمادے گا اور وہ بہت غالب ‘ بہت علم ولا ہے۔ سو آپ اللہ پر بھروسہ کیجئے ‘ بیشک آپ کھلے ہوئے حق پر ہیں۔ بیشک آپ مردوں کو نہیں سناتے اور نہ آپ (اپنی) پکار بہروں کو سناتے ہیں ‘ جب وہ پیٹھ پھیر کر جا رہے ہوں۔ اور نہ آپ اندھوں کو انکی گم راہی ہے (ازخودض ہدایت دینیوالے ہیں ‘ آپ صرف ان لوگوں کو سناتے ہیں جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں سو وہی مسلمان ہیں۔ (النمل : ٨١۔ ٧٦)
یہودیوں کا اختلاف کن امور میں تھا
یہ قرآن جو سید نامحمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل کیا گیا ہے ‘ ان بہ کثرت باتوں کے درمیان محاکمہ کردیتا ہے ‘ جن میں بنی اسرائیل اپنی جہالت کی جہ سے اختلاف کرتے ہیں ‘ جیسے حضرت عیسیٰ اور حضرت عزیز (علیہما السلام) کے متعلق انکا اختلاف ہے اور اس میں ان کا اختلاف ہے کہ مرنے کے بعد دوبارہ جسموں کو زندہ کرکے اکٹھا کیا جائے گا یا صرف روحوں کو جمع کیا جائے گا ‘ اور جنت اور دوزخ کی صفات کے بارے میں ان کا اختلاف ہے اور اس میں ان کا اختلاف ہے کہ اللہ تعالیٰ جسم ہے یا نہیں ہے ‘ اسی طرح اور بہت چیزوں میں ان کا اختلاف ہے ‘ وہ ایک دوسر پر لعنت کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو کافر کہتے ہیں ‘ اگر وہ انصاف سے کام لیتے اور قرآن ضرور مومنین کے لیے ہدایت اور رحمت ہے ‘ یہاں مومنین سے مراد عام ہے خواہ بنی اسرائیل کے مومنین ہوں یا کسی اور دین پر ایمان رکھنے والے ہوں ‘ لیکن ہمارے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مبعوث ہوے کے بعد اسلام کے سوا کوئی دین مقبول نہیں ہے ‘ قرآن مجید کی ہدایت تو تمام لوگوں کے لیے ہے لیکن اس آیت میں مومنین کی تخصیص اس لیے فرمائی ہے کیونکہ قرآن مجید کی ہدایت سے صرف وہی مستفید ہوتے ہیں۔ (النمل : ٧٧)
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 27 النمل آیت نمبر 76
[…] تفسیر […]