حضور تاج الشریعہ اپنے خاندان کی نظر میں

محمد عطاء النبی حسینی مصباحی ابو العلائی

جامعۃ المدینہ فیضان رضا ، بریلی شریف

کسی بھی شخصیت کے تعارف کے لیے جہاں اہل فکر و شعور ، ارباب علم و دانش اور اصحاب بصیرت و قیادت کے تاثرات اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اس سے کہیں زیادہ اس شخصیت کے بارے میں ارد گرد رہنے والے اور افراد خانہ کے تاثرات کی اہمیت ہوتی ہے کیوں کہ مثل مشہور ہے کہ گھر کی مرغی دال برابر لیکن اگر گھر کی شخصیت کو گھر کے افراد ہی اہمیت دیں اور حیثیت بیان کریں تو یقینا اس ذات میں ضرور محاسن و کمالات ہوں گے ورنہ افراد خانہ اس کی تعریف و توصیف میں رطب اللسان نہ ہوں ۔ ایسی ہی ایک عظیم و جلیل ذات گرامی جانشین حضور مفتی اعظم ہند قاضی القضا فی الہند حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی محمد اختر رضا خان علیہ الرحمہ کی تھی جن کی تعریف و توصیف میں جہاں اکابرین کی زبانیں تر تھیں وہیں معاصرین بھی رطب اللسان ہیں اور اصاغرین کی فکر و نظر اور قرطاس و قلم سب مدح سرائی میں مصروف عمل ہیں ۔ اتنا ہی نہیں بلکہ آپ کے اہل خانہ و افراد خانہ میں سے صاحبان علم و فن نے بھی دل کھول کر تعریف و توصف میں حصہ لیا اور لے رہے ہیں تو دیکھیے حضور تاج الشریعہ کے خاندان سے کن عظیم ہستیوں نے آپ کے حق میں یا آپ کی شان میں تعریفی کلمات ادا کیے ۔

انہیں کو میرا قائم مقام اور جانشین جانیں

مفتی اعظم ہند حضرت مفتی محمد مصطفی رضا خان رضی اللہ عنہ

اختر میاں اب گھر میں بیٹھنے کا وقت نہیں۔ یہ لوگ جن کی بھیڑ لگی ہوئی ہے کبھی سکون سے بیٹھنے نہیں دیتے۔ اب تم اس کام کو انجام دو۔ میں تمہارے سپرد کرتا ہوں۔

لوگوں سے مخاطب ہوکر مفتی اعظم نے فرمایا:

آپ لوگ اب اختر میاں سلمہ سے رجو ع کریں انہیں کو میرا قائم مقام اور جانشین جانیں۔ ( مفتی اعظم اور ان کے خلفا ، ص: ۱۵۹، اسلامک ریسرچ سینٹر ، بریلی شریف)

چمنستان اعلی حضرت امام اہل سنت کے گل خوشتر

ریحان ملت حضرت مفتی محمد ریحان رضا خان رحمانی میاں علیہ الرحمہ

گلستان رضویت کے مہکتے پھول، چمنستان اعلی حضرت امام اہل سنت کے گل خوشتر مولانا محمد اختر رضا خاں صاحب ابن حضرت مفسر اعظم ہند رحمۃ اللہ تعالی علیہ ایک عرصہ دراز کے بعد جامع ازہر مصر سے فارغ اتحصیل ہو کر کے ۱۷ ؍نومبر۱۹۶۶ء کی صبح کو بہار افزائے گلشن بریلی ہوئے۔ بریلی کے جکشن اسٹیشن پر متعلقین و متوسلین و اہل خاندان ،علماے کرام و طلبہ دار العلوم کے علاوہ معتقدین حضرات نے (جن میں بیرون جات خصوصا کانپور کے احباب بھی موجود تھے )حضرت مفتی اعظم ہند مدظلہ العالی کی سر پرستی میں پرتپاک اور شاندار استقبال اور صاحبزادے موصوف کو خوش رنگ پھولوں کے گجروں اور ہاروں کی پیش کش سے اپنے والہانہ جذبات و خلوص اور عقیدت کا اظہار کیا۔

( ماہ نامہ اعلی حضرت 2018 کا تاج الشریعہ نمبر ، ص: ۶)

خاندان اعلی حضرت کی ہی نہیں بلکہ وہ سنیت کی آبرو تھے

شہزادہ ریحان ملت حضرت مولانا سبحان رضا خان سبحانی میاں سجادہ نشین خانقاہ رضویہ ، بریلی شریف

ہمارے چچا جان کا وصال بلا شبہ پوری دنیا ے سنیت کا ایک عظیم خسارہ ہے۔ ان کے وصال سے ہرسنی کو دلی صدمہ پہنچا۔ پوری دنیاے سنیت کا ہر خطہ سو گوار ہو گیا۔ خاندان اعلی حضرت ہی کو ان کے جانے کا غم نہیں بلکہ اہل سنت و جماعت کے ہر فرد کو دکھ ہے۔ عالم سنیت کے در دو کرب اورغم و اضطراب کو الفاظ کا جامہ پہنانا نہایت مشکل ہے۔ بلاشبہ وہ ہمارے خاندانی بزرگوں کے علم فضل کی نشانی تھے۔ خاندان اعلی حضرت کی ہی نہیں بلکہ وہ سنیت کی آبرو تھے۔ اس کی آن، بان اور شان تھے۔

( ماہ نامہ اعلی حضرت ۲۰۱۸کا تاج الشریعہ نمبر ، ص: ۵ )

مسلک حق مسلک اعلی حضرت پر استقامت کی تلقین

جانشین حضور تاج الشریعہ حضرت مولانا محمد عسجد رضا خان صاحب مد ظلہ العالی

رسول اللہ ﷺ کی محبت و عشق ایمان کی جان ہے ۔ اسی لیے حضور تاج الشریعہ رحمۃ اللہ علیہ نے زندگی کا شعور دیتے ہوئے مسلک حق مسلک اعلی حضرت پر استقامت کی تلقین کی۔ دین پر تصلب ضروری ہے۔ جتنے باطل فرقے ہیں ان سے ایمان و عقیدے کا تحفظ مسلک اعلی حضرت کا اولین درس ہے۔ اسی کی نصیحت حضور تاج الشریعہ رحمۃاللہ علیہ نے اپنی پوری حیات طیبہ میں فرمائی۔ یہی ہمارا پیغام ہے کہ مسلک اعلی حضرت پر قائم رہتے ہوئے اس کی اشاعت کے لیے کوشاں رہیں۔ (سہ ماہی امین شریعت کا تصانیف تاج الشریعہ نمبر ، ص: ۲۲)

سلسلہ قادریہ برکاتیہ رضوی کو جتنا فروغ ان کی ذات سے ہوا

نبیرہ اعلی حضرت حضرت مولانا محمد احسن رضا خان مد ظلہ سجادہ نشین خانقاہ رضویہ

احکام شریعت جاری کرنے میں حضرت تاج الشریعہ اپنے اور پرائے کی تمیز نہیں کرتے تھے۔ شرعی حکم کے دائرے میں جو کوئی بھی آتاوہ بے باک انداز اور حق گوئی کے ساتھ حکم شرع واضح و جاری فرما دیتے۔ کوئی ناراض ہو تو ہوا کرے، کوئی برا کہے تو کہا کرے، کوئی نکتہ چینی کرے تو کیا کرے مگر انہیں کسی کی کوئی پروانہ ہوئی شریعت کے احکام کے سلسلہ میں ان کا موقف بالکل اٹل ہوتا ۔ حق گوئی میں اپنے بزرگوں کی عظیم نشانی تھے۔ ان کے دامن علم ومعرفت نے ہم سب کو ڈھانپ رکھا تھا ۔ مذہب و مسلک اور فقہ و فتاوی کے سلسلہ میں کوئی بھی مشکل گھڑی آتی اس کا وہ ڈٹ کر مقابلہ بھی کرتے، ضرورت پڑنے پر دندان شکن جواب بھی دیتے ۔ عقائد اہل سنت ، اسلاف امت خاص کر ہمارے مشائخ سلسلہ اور مشائخ خانوادہ کی ذات کو نشانہ تنقید وطعن بنانے والوں کا وہ تحریری و تقریری مسقط جواب دیتے ۔ ان کا علم و حکمت ہمارے اجداد کرام کے علوم و معرفت کا سچا آئینہ دار تھا۔ درس و تدریس ہویا تصنیف و تالیف، رشد و ہدایت ہوکہ فقہ وفتاوی وہ ہر میدان میں اہل سنت کے بے باک ترجمان تھے۔ مذہب احناف کے ناشر و موید تھے۔ سلسلہ قادریہ برکاتیہ رضویہ کو جتنا فروغ ان کی ذات سے ہوا اس کی مثال نہیں ملتی۔( ماہ نامہ اعلی حضرت ۲۰۱۸کا تاج الشریعہ نمبر ، ص: ۱۰)

اہل خاندان کو اس بات پر ناز ہے

جانشین حضور امین شریعت حضرت مفتی محمد سلمان رضا خان مد ظلہ العالی

اہل خاندان کو اس بات پر ناز ہے کہ حضور تاج الشریعہ جیسی عظیم شخصیت کا فیض ہم نے حاصل کیا۔ جن کے تقوی وطہارت کی مثال پیش کی جاتی ہیں حضور مفتی اعظم کے وصال کے بعد سے حضور تاج الشریعہ کی مرکزی قیادت میں اہل سنت مختلف جہتوں سے اشاعت دین وسنیت کے لیے مصروف عمل تھے۔ والد گرامی حضور امین شریعت علامہ مفتی محمد سبطین رضا خان قادری رحمۃ اللہ علیہ کے وصال کے بعد میں حضور تاج الشریعہ کے سایہ عاطفت میں سکون ملا

کرتا تھا کہ ان کا سایہ ہم اہل سنت پر قائم ودائم ہے۔ (سہ ماہی امین شریعت کا تصانیف تاج الشریعہ نمبر ، ص: ۲۱)

اپنے حضرت مفتی اعظم ہند کی خلقا وخلقا صورت و سیرتا سچی تصویر تھے

چشم و چراغ خاندان رضویت حضرت مولانا محمد ارسلان رضا خان مد ظلہ العالی

سیرت مفتی اعظم کا عملی زندگی میں مشاہدہ کرنا ہوتو حضور تاج الشریہ کی زندگی کو ملاحظہ کریں، یقینا ہمارے حضرت ،اپنے حضرت مفتی اعظم ہند کی خلقا وخلقا صورت و سیرتا سچی تصویر تھے ، وہ کون سی ایسی صفت تھی جس میں ہمارے حضرت ، اپنے حضرت کے عکس مظہر نہ ہوں ؟ تقوی وطہارت ، زہد و قناعت ، شرافت و کرامت، مجاہدہ وریاضت، اصابت و استقامت، ذکاوت و فراست ، صورت و سیرت کی کون سی ایسی شاہ راہ ہے جہاں ہمارے حضرت اپنے حضرت کے نقش قدم پر نہ چلے ہوں ؟ الولد سرلابیہ کی اسی بے داغ تفسیر آسانی سے دیکھنے کو نہیں ملتی ، فقہ وافتاء میں مفتی اعظم کے راز سر بستہ، رشد وہدات میں مفتی اعظم کے سرمکنون ، صورت وسیرت میں مفتی اعظم کے عکس ومظہر الغرض مفتی اعظم کے ہر اطوار واعتبار سے ہے جانشین و قائم مقام ہیں۔( ماہ نامہ اعلی حضرت 2018 کا تاج الشریعہ نمبر ، ص: ۱۲)

المشتہر ۔

فخر ملت فاؤنڈیشن نیپال