حدیث نمبر 531

روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم قیام رمضان کی ترغیب دیتے انہیں اس کا تاکیدی حکم نہ فرماتے ۱؎ فرماتے تھے کہ جو رمضان میں ایمان کے ساتھ طلب اجر کے لیئے قیام کرے تو اس کے گزشتہ گناہ بخش دیئے جائیں گے ۲؎ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی اور معاملہ یوں ہی رہا،پھر خلافت صدیقی اور شروع خلافت فاروقی میں یہ معاملہ اسی طرح رہا ۳؎(مسلم)

شرح

۱؎ یعنی تراویح کو فرض یا واجب نہ قرار دیا لہذا اس سے یہ لازم نہیں کہ یہ سنت مؤکدہ بھی نہ ہوں۔

۲؎ یعنی تراویح کی پابندی کی برکت سے سارے صغیرہ گناہ معاف ہوجائیں گے کیونکہ گناہ کبیرہ توبہ سے اور حقوق العباد حق والے کے معاف کرنے سے معاف ہوتے ہیں،اس کا ذکر بارہا گزر چکا ۔

۳؎ کہ لوگ باقاعدہ پابندی سے تراویح کی جماعت نہ کرتے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا عذر تو معلوم ہوچکا۔صدیق اکبر نے مختصر سے زمانۂ خلافت میں جہادوں سے فراغت نہ پائی،عہدِ فاروقی میں اس کا باقاعدہ انتظام ہو گیاجیسا کہ آیندہ آرہا ہے۔