أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اِنَّ رَبَّكَ هُوَ يَفۡصِلُ بَيۡنَهُمۡ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ فِيۡمَا كَانُوۡا فِيۡهِ يَخۡتَلِفُوۡنَ ۞

ترجمہ:

بیشک آپ کا رب ہی قیامت کے روز ان کے درمیان ان چیزوں کا فیصلہ فرمادے گا جن میں وہ اختلاف کرتے تھے

اب یہاں پر یہ اعتراض ہوتا ہے کہاس آیت میں فرمایا ہے ہم نے بعض بنی اسرائیل کو امام بنادیا جو ہدایت دیتے تھے ‘ حالانکہ بنی اسرائیل کے تو بہت فرقے ہیں جب کہ ہدایت یافتہ تو صرف ایک ہی ہوسکتا ہے اس کے جواب میں فرمایا : بیشک آپ کا رب ہی قیامت کے روز انکے درمیان ان چیزوں کا فیصلہ فرمادے گا جن میں وہ اختلاف کرتے تھے (السجدہ : ٢٥ )

القرآن – سورۃ نمبر 32 السجدة آیت نمبر 25