بابری مسجد کا قضیہ اور تاج الشّریعہ :

چار سو سالہ تاریخی بابری مسجد(اجودھیا ضلع فیض آباد) کا مسئلہ اسلامیان ہند کے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے. فرقہ پرستون نے بزور طاقت ٦/دسمبر ١۹۹۲ء کو شہید کر دیا. بابری مسجد کی شہادت سے قبل اور بعد میں بازیابی کی تحریک میں تاج الشّریعہ جانشین مفتئ اعظم نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے. حکومت ہند سے کانفرنسوں اور میمورنڈم کے ذریعہ مطالبات کی تحریک کو بآواز بلند پیش کرتے رہے. حافظ لئیق احمد خاں جمالی سجادہ نشین آستانہ جمالیہ رامپور اور مفتی سید شاہد علی رضوی علیہ الرحمۃ کی قیادت میں چل رہی “جیل بھرو تحریک” کی مارچ ١۹۸٦ء میں حضرت تاج الشّریعہ نے حمایت کا اعلان فرمایا، حضرت کے اعلان کے بعد تحریک میں جان آئی. حضرت کے خادم مولانا شہاب الدین رضوی ایک دن جیل میں بھی رہے.

اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ نارائن دت تیواری اور وزیر اعظم راجیو گاندھی کے سیاسی صلاح کار مسٹر ایم۔ایل۔ بھوتیدار نے ١۷/نومبر ١۹۸۹ء میں بابری مسجد کے قضیہ پر آپ سے مفاہمت کی کوشش کی جس میں وہ ناکام رہے. دریں اثنا دوسرے قائدین نے اپنے کو مسلم رہنما پیش کر کے کچھ مفاد حاصل کرنے کی کوشش کی جس پر آپ نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور رہنماؤں کے بائیکاٹ کی عوام سے اپیل کی.(روز نامہ امر اجالا، آگرہ ١۰/نومبر ١۹۸۹ء)

جنوری ١۹۹٥ء دو پہر دو بجے کی بات ہے کہ وزیراعظم پی وی نرسمہا راؤ کے خصوصی سیکریٹری جانشین مفتئ اعظم تاج الشّریعہ علیہ الرحمۃ کی خدمت میں وزیراعظم کا پیغام لے کر حاضر ہوئے. مولانا شہاب الدین نے ان کی حضرت سے ملاقات کرائی، انہوں نے وزیراعظم کا تحریرکردہ خط زبانی طور پر بتایا کہ وزیراعظم ہند آپ کی شخصیت سے بہت متاثر ہیں اور ملاقات کر کے دعائیں لینا چاہتے ہیں. آپ دولت کدے پر آنے کی اجازت عنایت فرما دیں. حضرت نے فرمایا کہ میں مذہبی آدمی ہوں، مجھے میرے بزرگوں نے جن امور کی ذمہ داری دی ہے اسی کو انجام دینے میں مصروف ہوں، میں سیاسی نہیں ہوں، اور اس کے علاوہ وزیر اعظم کے ہاتھ بابری مسجد کی شہادت میں ملوث ہیں. پوری امت مسلمہ ناراض ہے. کسی بھی صورت میں ملاقات کرنا پسند نہیں ہے. اگر وہ ایک عقیدت مند کی طرح بغیر کسی سیاسی پروگرام کے آستانہ شریف آنا چاہتے ہیں تو آئیں اور حاضری دے کر چلے جائیں.

ہزار کوشش کے باوجود حضرت تاج الشّریعہ نے ملاقات نہیں فرمائی جب کہ وزیراعظم ہند ۷/گھنٹہ بریلی کے سرکٹ ہاؤس میں آپ کا انتظار کرتے رہے.

طالب دعا :

محمد شعیب رضا قادری

مکرانہ