{کِن چیزوں سے وضو نہیں ٹوٹتا}

مسئلہ: سوئی یا ناخن یا چُھری وغیرہ جیسی کوئی چیز آپ کے جسم پر لگی جس سے خون نکلا ،چمکا بَہا نہیں آپ اسے ہاتھ لگائیں توخون کا دَھبہ محسوس ہوگا لہٰذا وضو نہیں ٹوٹے گا۔

مسئلہ : ہاتھ میں کوئی چھالہ یا زخم ہے وضو کرنے کے بعد آپ نے کھال کو نوچ دیا کھال کے نیچے مُردار کھال تھی جس کو نکالنے کے بعد کھال نظر آئی توا س کے نظر آنے سے آپ یہ تصور کریں کہ اس کھال کے نوچنے کے بعد اندر والے حصّے میں پانی نہیں پڑا لیکن یہ معاف ہے کھال کے نوچنے کے بعد اس حصّے کو تر کرنا فرض یا واجب نہیں ہے وضو نہیں ٹوٹے گا۔

مسئلہ : آپ جارہے تھے آنکھوں میں مٹی یا دھول پڑ گئی آپ کی آنکھوں سے آنسو نکل رہے ہیں ، خوشی یا غم کا موقعہ ہے آنسو نکل رہے ہیں اس سے وضو نہیں ٹوٹتا۔

مسئلہ : آنکھوں میں کوئی چیز چلی گئی اورپھنس گئی جس کی وجہ سے آنکھوں سے زار وقطار آنسو نکل رہے ہیں وضو نہیں ٹوٹے گا۔

مسئلہ : اگر چھوٹی کلی یا جوں یاکھٹمل ، مچھر، مکھی ، یا پسو نے خون چوسا تووضو نہیں جائے گا۔

مسئلہ : ناک صاف کی اس میں سے جَما ہوا خون نکلا وضو نہیں ٹوٹا۔

مسئلہ: اپنی شرمگاہ یا کسی دوسرے کی شرمگاہ دیکھنے سے بھی وضو نہیں ٹوٹے گا(مگر دوسروں کی شرمگاہ دیکھنا حرام ہے )

مسئلہ : جو باوضو تھا اب اسے شک ہے کہ وضو ہے یا ٹوٹ گیا تووضو کرنے کی اسے ضرورت نہیں ہاں کرلینا بہتر ہے جب کہ یہ شُبہ بطورِ وسوسہ نہ ہوا کرتاہواوراگر وسوسہ ہے تواسے ہر گزنہ مانے اس صورت میں احتیاط سمجھ کر وضو کرنا احتیاط نہیں بلکہ شیطان کی اطاعت ہے ۔

مسئلہ : گالی دینے سے وضو نہیں ٹوٹتا مگر دوبارہ وضو کرلینا مستحب ہے ۔

مسئلہ : آشوبِ چشم ہوگیا آنکھ دُکھتی ہے دُکھتی آنکھ سے زردی مائل پیلا پانی نکلا یہ پانی اگر آنسو سے نکل جائے تووضو ٹوٹ جائے گا اس لئے کہ یہ پانی ناپاک ہے اس پانی کو اگر کسی کپڑے سے پونچا جائے تووہ کپڑا بھی ناپاک ہوجائے گا۔