هُنَالِكَ ابۡتُلِىَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ وَزُلۡزِلُوۡا زِلۡزَالًا شَدِيۡدًا ۞- سورۃ نمبر 33 الأحزاب آیت نمبر 11
sulemansubhani نے Monday، 27 July 2020 کو شائع کیا.
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
هُنَالِكَ ابۡتُلِىَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ وَزُلۡزِلُوۡا زِلۡزَالًا شَدِيۡدًا ۞
ترجمہ:
اس موقع پر مومنوں کی آزمائش کی گئی تھی اور ان کو شدت سے جھنجھوڑ دیا گیا تھا
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اس موقع پر مومنوں کی آزمائش کی گئی تھی اور ان کو شدت سے جھنجھوڑ دیا گیا تھا اور اس وقت منافق اور جن لوگوں کے دلوں میں شک کی بیماری تھی یہ کہہ رہے تھے کہ اللہ اور اس کے رسول نے ہم سے جو بھی وعدہ کیا وہ محض دھوکا تھا اور جب ان میں سے ایک گروہ نے کہا تھا : اے یثرب والو ! اب تمہارا یہاں کوئی ٹھکانا نہیں ہے تم واپس جائو ‘ اور ان کا دوسرا فریق نبی سے جانے کی اجازت طلب کررہا تھا وہ کہہ رہا تھا کہ ہمارے گھر غیر محفوظ ہیں حالانکہ وہ غیر محفوظ نہ تھے وہ صرف بھاگنا چاہ رہے تھے (الاحزاب : ١٣۔ ١١)
ان آیتوں میں اللہ تعالیٰ نے یہ بتایا کہ جب مدینہ کے گردوشمن کی فوجیں جمع ہوگئیں اور مسلمان سخت تنگی میں محصور ہوگئے تھے ‘ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) انکے درمیان موجود تھے ‘ اور وہ آزمائش میں مبتلا تھے اور ان کو سختی سے جھنجھوڑا جا چکا تھا ‘ اس وقت منافقوں کا نفاق ظاہر ہوا اور جن لوگوں کے دلوں میں بیماری تھی انہوں نے یہ کہا کہ اللہ اور اس کے رسول نے ہم سے جو بھی وعدہ کیا وہ جھوٹا تھا۔
تبیان القرآن – سورۃ نمبر 33 الأحزاب آیت نمبر 11
ٹیگز:-
تبیان القرآن , مومنوں , آزمائش , شدت , جھنجھوڑ , Tibyan ul Quran , Allama Ghulam Rasool Saeedi , Quran
[…] تفسیر […]