أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

قُلْ لَّنۡ يَّنۡفَعَكُمُ الۡفِرَارُ اِنۡ فَرَرۡتُمۡ مِّنَ الۡمَوۡتِ اَوِ الۡقَتۡلِ وَاِذًا لَّا تُمَتَّعُوۡنَ اِلَّا قَلِيۡلًا ۞

ترجمہ:

آپ کہیے کہ تم کو بھاگنا نفع نہیں دے گا خواہ تم موت سے بھاگو یا قتل سے اور اس وقت تم کو بہت کم فائدہ پہنچایا جائے گا

اور فرمایا کہ تم کو بھاگنا نفع نہیں دے گا ‘ اس کا معنی یہ ہے کہ موت تو تم کو بہر صورت اپنے وقت پر آنی ہے خواہ وہ طبعی موت ہو یا دشمن کے ہاتھوں قتل کی صورت میں ہو ‘ خواہ تم میدان جنگ سے بھاگو یا نہ بھاگو ‘ اور بھاگنے کی صورت میں تم زندگی سے عارضی فائدہ ہی اٹھا سکو گے پھر قیامت کے دن تمہیں ذلت والا عذاب برداشت کرنا پڑے گا۔

اس کے بعد یہ بتایا کہ اللہ تعالیٰ کی تقدیر سے فرار ممکن نہیں ہے ‘ تم یہ نہ سمجھو کہ اگر تم میدان جنگ سے بھاگ گئے تو تم قتل ہونے سے بچ جائو گے ‘ اگر اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے قتل کی صورت میں موت مقدر کردی ہے تو وہ اسی طرح آکر رہے گی اس لیے فرمایا : آپ کہیے اگر اللہ تمہیں مصیبت میں ڈالنا چاہے تو تمہیں اس سے کون بچا سکتا ہے اور اگر وہ تم پر فضل کرنا چاہے (تو اس کو کون روک سکتا ہے ! ) اور وہ اللہ کو چھوڑکر اپنے لیے کوئی حامی اور مددگار نہیں پائیں گے۔

القرآن – سورۃ نمبر 33 الأحزاب آیت نمبر 16