حضور اشرف الفقہاء مفتی محمد مجیب اشرف کا وصال ایک علمی عہد کا خاتمہ

    ٦؍اگست ۲۰۲۰ء/۱۵؍ذی الحجہ ۱۴۴۱ھ بروز جمعرات بوقت صبح خلیفۂ حضور مفتی اعظم اشرف الفقہاء مفتی محمد مجیب اشرف صاحب کا وصال ہو گیا۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔ بوقت وصال عمر شریف ۸۵؍ برس تھی۔ آپ مفتی اعظم مہاراشٹر کے منصب پر فائز تھے۔ صرف ہندستان ہی نہیں بلکہ عالمی پیمانے پر دین و سُنیّت کی نشر و اشاعت کی۔ سلسلۂ قادریہ برکاتیہ رضویہ کے عظیم شیخِ طریقت اور روحانی قائد تھے۔ لاکھوں افراد آپ سے بیعت کا شرف رکھتے تھے۔آپ کے دَوروں کی برکت سے سیکڑوں مساجد، مدارس، اداروں کا قیام عمل میں آیا اور دین کی اشاعت ہوئی۔ آپ کی متعدد تصانیف یادگار و مقبول ہیں؛ آپ کی نعتوں میں فنی عظمتیں اور والہانہ جذبات کا پاکیزہ اظہار ہے- اللہ تعالیٰ درجات بلند فرمائے اور آپ کے فرزندان، تلامذہ، مریدین، محبین، متوسلین کو صبرِ جمیل دے۔ آمین بجاہ حبیبہٖ سیدالمرسلین ﷺ۔

    مفکرِ اسلام علامہ قمرالزماں خان اعظمی (سکریٹری جنرل ورلڈ اسلامک مشن انگلینڈ) نے تعزیتی پیغام میں کہا کہ: ان کی پوری زندگی جہدِ مسلسل سے عبارت ہے۔ انھوں نے اپنے اسلاف کے مسلک و منہج کو دور افتادہ علاقوں تک پہنچایا اور عقائدِ حقہ کی ترجمانی فرمائی۔ آپ ایک عظیم عالم اور مسندِ افتا کی رونق تھے۔ 

    آپ کے وصال پر علامہ محمد ارشد مصباحی (سربراہ اعلیٰ حضرت فاؤنڈیشن انٹرنیشنل مانچسٹر) نے اظہارِ تعزیت فرماتے ہوئے کہا کہ حضور اشرف الفقہاء نے مخلصانہ خدمات کے ذریعے اعلیٰ حضرت کے مشن کو تقویت پہنچائی۔

     غلام مصطفیٰ رضوی نے کہا کہ: احقر کے حضور اشرف الفقہاء سے گہرے مراسم تھے۔ نوری مشن کی اشاعتی و علمی خدمات پر بہت دعاؤں سے نوازتے اور قدم قدم پر رہنمائی فرماتے۔ حضور اشرف الفقہاء کے ذریعے ہمیں بہت حوصلہ ملتا۔ بلکہ آپ کی علمی مجالس کی برکت سے درجنوں اہم کام انجام پذیر ہوئے۔ ترجمہ کنزالایمان کی اشاعت پر بے پناہ دعائیں دیں۔ مستقبل کے لیے ایک علمی پروجیکٹ پر اہم مشورے دیے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں آپ کے نقوشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔

    حضور اشرف الفقہاء جامعہ امجدیہ و دارالعلوم انوارِ رضا نوساری کے بانی تھے۔آپ کی تعمیری خدمات کے نقوش مساجد و مدارس اہلسنّت کی شکل میں کثیر علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ کئی کتابیں زیر ترتیب تھیں۔ مسائل سجدۂ سہو، خطباتِ کولمبو اور تابش انوار مفتی اعظم کے کئی ایڈیشن ناگپور سے شائع ہوئے۔ جب کہ مسائل سجدۂ سہو کا انگلش ایڈیشن سال گزشتہ نوساری سے طبع ہوا۔ حضرت سید فرقان علی چشتی دربار اجمیر شریف، حضرت سید ذکی میاں نقشبندی خانقاہِ نقشبندیہ بالا پور، محمد میاں مالیگ، نیاز احمد مالیگ، ابو زہرہ رضوی یوکے، ڈاکٹر سعید احسن، ڈاکٹر عبدالعلیم قادری، ڈاکٹر غلام جابر شمس مصباحی، مفتی سید محمد رضوان شافعی رفاعی نے نوری مشن مالیگاؤں کے ذریعے تعزیت کی


٦ اگست ٢٠٢٠ء