غُسل کی چند احتیاطیں
{غُسل کی چند احتیاطیں}
احتیاط: کان کے اُوپر کا حصّہ جب تک وہاں ہم چُلّو میں پانی لے کر نہیں ڈالیں گے پانی نہیں پہنچے گا اِسی طرح دوسرے کان کی طرف بھی چُلّو میں پانی لے کر ڈالیں پھر انگلی کو کان میں گھمائیں ۔
احتیاط: ناف میں جب تک ہم چُلّو میں پانی لے کر نہ ڈالیں گے اوراندر انگلی نہ گھمائیں گے اس وقت تک ناف کے اندر پانی نہیں پہنچے گا ۔
مسئلہ : جب مرد کی ختنہ ہوتی ہے ختنہ کرنے کے بعد جس کو عربی میں اُوپر والے حصّے کو حشفہ کہتے ہیں اس حصّے سے لگی ہوئی ایک کھال ہوتی ہے اس کھال میں بھی اگر خصوصی طور پر پانی نہ بہایا جائے تووہاں پانی نہیں پہنچے گا۔
مسئلہ: عورتیں جب نہائیں توپستان کو اُٹھا کر اس کے نیچے پانی بہائیں ۔
احتیاط: عورتیں ناک میںموجود نتھ کو ہلا کر وہاں سوراخ میں پانی پہنچائیں ،سوراخ اگر بند ہے تو پھر حرج نہیں۔
احتیاط: عورتیں کان میں بُندے وغیرہ پہنتی ہیں جن میں سوراخ ہوتے ہیں وہاں بھی پانی پہنچانا ضروری ہے ۔
احتیاط: مرد اگر انگوٹھی پہنے ہوئے ہوتواسے چاہیے کہ وہ اس کے نیچے پانی پہنچائے ۔
احتیاط: ہاتھوں کو اُٹھا کر بَغلوں میں بھی پانی بہایا جائے ۔
احتیاط: جب غسل کے لئے بیٹھا جاتاہے توجسم میں سلوٹیں پڑ جاتی ہیں وہاں بھی پانی پہنچانا ضروری ہے ۔
یہ غسل کی احتیاطیں تھیں جن کو مَدِّ نظر رکھنا چاہیے ۔