أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اِنۡ تُبۡدُوۡا شَيۡئًـا اَوۡ تُخۡفُوۡهُ فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِكُلِّ شَىۡءٍ عَلِيۡمًا ۞

ترجمہ:

اگر تم کسی بات کو چھپائو یا اس کو ظاہر کرو تو بیشک اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کی ازواج کے متعلق ——–

دل میں برا خیال لانا بھی مستحق مواخذہ ہے 

اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اگر تم کسی بات کو چھپائو یا اس کو ظاہر کرو تو بیشک اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے۔ (الاحزاب : ٥٤ )

اللہ تعالیٰ عالم الغیب والشہادۃ ہے وہ ہر ظاہر اور مخفی چیز کو جاننے والا ہے ‘ اس آیت میں یہ بتایا ہے کہ اپنے دلوں میں ناپسندیدہ ‘ ناگفتی اور غیر شرعی باتوں کی جو خواہشیں کرتے ہو یا سوچتے ہو وہ ان سب کو جاننے والا ہے اور ان پر گرفت فرمائے گا۔

اگر کوئی شخص رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے متعلق دل میں بھی کوئی برا گمان کرے گا یا آپ کی ازواج مطہرات کے متعلق وہ دل میں کوئی بری نیت یا بری خواہش رکھے گا تو وہ اللہ تعالیٰ سے مخفی نہیں ہوگی اور اللہ تعالیٰ اس پر بھی اس کو سزادے گا۔

القرآن – سورۃ نمبر 33 الأحزاب آیت نمبر 54