؟محرم الحرام میں دس روز تک سوگوار رہنا ناجائز وممنوع ہے

*ســــــوال ـقبلہ مفتی صاحب

*السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ*‎،

علماء کرام کی بارگاہ میں سوال عرض ہے کہ محرم الحرام کی پہلی تاریخ سے دس تاریخ تک بال کٹوانا اور ناخن تراشنا اور بستر سلنا اور سوگ منانا کیسا ہے مکمل قرآن مجید کی روشنی میں حوالہ کے ساتھ جواب دیکر شکریہ کا موقع دیں مہربانی ہوگی

عتیق الرحمن

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہء وبرکاتہ

*الجواب ۔

03007639611

دارالافتاء اھلسنت سانگلہ ہلسب سے پہلے آپ یہ جان لیں کہ سوگ کہتے کسے ہیں؟ تو جواب یہ ہے کہ

شرعی اعتبار سے سوگ کا مطلب یہ ہے کہ عورت کا زینت کو ترک کر دینا،، یعنی ہر قسم کے زیور وغیرہ اور ہر رنگ کے ریشم کے کپڑے اگرچہ سیاہ ہوں، نہ پہنے جائیں, خوشبو اور تیل کا استعمال نہ کرنا، اور نہ ہی کنگا کرنا, وسرمہ ڈالنا، مہندی اور زعفران یا کسم یا سرخ رنگا ہوا کپڑا نہ پہننا، سوگ کہلاتا ہے-“

(کنز التعریفات صفحه 76 مکتبہ کنزالایمان مین بازار کندیاں ضلع میانوالی”)

اب رہا سوال یہ کہ محرم میں سوگ منانا کیسا ہے؟تو اس تعلق سے حضور سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ؛

محرم شریف میں دس روز تک سوگوار رہنا ممنوع وناجائز ہے-“

(فتاویٰ رضویہ شریف جدید جلد 24 صفحه 508″)*

اور مزید فرماتے ہیں کہ—–

شریعت نے عورت کو شوہر کی موت پر چار مہینے دس دن سوگ کا حکم دیا ہے، اوروں کی موت کے تیسرے دن تک اجازت دی ہے، باقی حرام ہے, اور ہر سال سوگ کی تجدید تو کسی کے لیے اصلاً حلال نہیں-“

(فتاویٰ رضویہ شریف جدید جلد 24 صفحه 495″)*

واللہ اعلم بالصواب

مفتی محمد اظہار القیوم صدیقی

دارالافتاء اھلسنت سانگلہ ہل ضلع ننکانہ صاحب پاکستان