وَيَقُوۡلُوۡنَ مَتٰى هٰذَا الۡوَعۡدُ اِنۡ كُنۡتُمۡ صٰدِقِيۡنَ ۞- سورۃ نمبر 34 سبا آیت نمبر 29
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَيَقُوۡلُوۡنَ مَتٰى هٰذَا الۡوَعۡدُ اِنۡ كُنۡتُمۡ صٰدِقِيۡنَ ۞
ترجمہ:
وہ کہتے ہیں یہ وعدہ کب پورا ہوگا اگر تم سچے ہو ؟
اس کے بعد فرمایا : وہ کہتے ہیں کہ یہ وعدہ کب پورا ہوگا اگر تم سچے ہو ؟ آپ کہیے تمہارے وعدہ کا ایک دن مقرر ہے جس سے تم ایک گھڑی مؤخر ہوسکو گے نہ مقدم ہوسکو گے (سبا : ۳۰)
کفار سے کئے ہوئے معین وقت کے وعدہ کے متعلق اقوال
کفار کہتے تھے کہ آپ نے ہم سے قیامت کا جو وعدہ کیا ہے وہ کب پورا ہوگا ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا آپ ان سے کہیے تمہارے لئے ایک میعاد مقرر ہے، اس میعاد کی تفسیر میں ایک قول یہ ہے کہ اس سے مراد مر کر دوبارہ اٹھنے کا وقت ہے، اور دوسرا قول ہے اس سے مراد موت کے حاضر ہونے کا وقت ہے، یعنی قیامت سے پہلے تمہارے مرنے کا ایک وقت معین ہے جس میں تم نے لازماً مرجانا ہے پھر تم کو میرے قول کی حقیقت معلوم ہوجائے گی، اور ایک قول یہ ہے کہ اس سے مراد یوم بدر ہے، کیونکہ اللہ کے حکم میں ان کو دنیا میں یہ عذاب دینے کا وقت مقرر تھا۔
القرآن – سورۃ نمبر 34 سبا آیت نمبر 29