أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

فَالۡيَوۡمَ لَا يَمۡلِكُ بَعۡضُكُمۡ لِبَعۡضٍ نَّفۡعًا وَّلَا ضَرًّا ؕ وَنَـقُوۡلُ لِلَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡا ذُوۡقُوۡا عَذَابَ النَّارِ الَّتِىۡ كُنۡتُمۡ بِهَا تُكَذِّبُوۡنَ ۞

ترجمہ:

پس آج تم میں سے کوئی کسی کے لئے نفع اور نقصان کا مالک نہیں ہے، اور ہم ظالموں سے کہیں گے اب تم اس آگ کا مزہ چکھو جسکو تم جھٹلاتے تھے

پھر اللہ تعالیٰ ان کا مزید رد کرتے ہوئے فرماتا ہے : پس آج تم میں سے کئی کسی کے لئے نفع اور نقصان کا مالک نہیں ہے، اور ہم ظالموں سے کہیں گے اب تم اس آگ کا مزہ چکھو جس کو تم جھٹلاتے تھے۔ (سبا : ٤٢ )

یعنی تم میں سے کوئی کسی کی شفاعت نہیں کرسکے گا نہ کسی کو نجات دلاسکے گا اور نہ کسی کو عذاب میں مبتلا کرسکے گا، یعنی فرشتے اپنی عبادت کرنے والوں سے ضرر اور عذاب کو دور نہیں کرسکیں گے۔

القرآن – سورۃ نمبر 34 سبا آیت نمبر 42