محرم الحرام بالخصوص عاشورہ کے روزے کی فضیلت

(1) عن أبي هريرة:سُئلَ: أيُّ الصلاةِ أفضلُ بعد المكتوبةِ؟ وأيُّ الصيامِ أفضلُ بعد شهرِ رمضانَ؟ فقال ” أفضلُ الصلاةِ، بعد الصلاةِ المكتوبةِ، الصلاةُ في جوفِ الليل ِ. وأفضلُ الصيامِ، بعد شهرِ رمضانَ،صيامُ شهرِ اللهِ المُحرَّمِ۔

(صحيح مسلم ١١٦٣)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ فرض نماز کے بعد کون سی نماز افضل ہے؟ اور رمضان کے روزوں کے بعد کون سے روزے افضل ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :افضل ترین روزے رمضان کے بعد ماہ محرم کے ہیں، اور فرض کے بعد افضل ترین نماز رات کی نماز ہے۔

(2) عن عبدالله بن عباس: من صام يومَ عرفةَ كان له كفَّارةَ سَنتيْن، ومن صام يومًا من المُحرَّمِ فله بكلِّ يومٍ ثلاثون يومًا۔

(الترغيب والترهيب ٢/١٢٩ • إسناده لا بأس به • أخرجه الطبراني ١١/٧٢ ١١٠٨١)

عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جو شخص یومِ عرفہ کا روزہ رکھے گا تو اس کے دو سال کے گناہوں کا کفارہ ہوجائے گا اور جو شخص محرم کے مہینہ میں ایک روزہ رکھے گا، اس کو ہر روزہ کے بدلہ میں تیس روزوں کا ثواب ملے گا۔

(3) قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:وَصِيَامُ يَوْمِ عَاشُورَاءَ أَحْتَسِبُ عَلَى اللَّهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ “

(صحيح مسلم 3/167 1162)

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے اللہ تعالیٰ سے اُمید ہے کہ یوم عاشورا کا روزہ گذشتہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ بن جائے گا۔

نوٹ: محرم کی دسویں تاریخ کو روزہ رکھنا اور اس کے ساتھ نویں یا گیارہویں تاریخ کا روزہ رکھنا مستحب ہے، صرف دسویں محرم کا روزہ رکھنا مکروہ ہے۔

حضرت ابن ِعباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: «صوموا التاسع والعاشر وخالفوا اليهود»”.

(سنن الترمذي، (3/ 120)

تم نویں اَور دسویں تاریخ کا روزہ رکھو اَور یہود کی مخالفت کرو”۔

لہذا ماہِ محرم کی دسویں تاریخ یعنی عاشوراء کے روزہ کا سنت ہونا حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، اور تشبہ سے بچنے کے لیے نویں تاریخ کے روزے کا قصد بھی ثابت ہے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پردہ فرمانے کے بعد حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا فرمان بھی ثابت ہے کہ نویں اور دسویں یا دسویں اور گیارہویں کو روزہ رکھو اور یہود کی مخالفت کرو۔

ابو الحسن محمد شعیب خان

28 اگست 2020