يٰۤاَيُّهَا النَّاسُ اذۡكُرُوۡا نِعۡمَتَ اللّٰهِ عَلَيۡكُمۡؕ هَلۡ مِنۡ خَالِـقٍ غَيۡرُ اللّٰهِ يَرۡزُقُكُمۡ مِّنَ السَّمَآءِ وَالۡاَرۡضِؕ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَۖ فَاَنّٰى تُؤۡفَكُوۡنَ ۞- سورۃ نمبر 35 فاطر آیت نمبر 3
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
يٰۤاَيُّهَا النَّاسُ اذۡكُرُوۡا نِعۡمَتَ اللّٰهِ عَلَيۡكُمۡؕ هَلۡ مِنۡ خَالِـقٍ غَيۡرُ اللّٰهِ يَرۡزُقُكُمۡ مِّنَ السَّمَآءِ وَالۡاَرۡضِؕ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَۖ فَاَنّٰى تُؤۡفَكُوۡنَ ۞
ترجمہ:
اے لوگو ! تم پر جو اللہ کی نعمت ہے اس کو یاد کیا کرو، کیا اللہ کے سوا کوئی اور خالق ہے جو تم کو آسمانوں اور زمینوں سے رزق دیتا ہے، اللہ کے سوا کوئی عبادت کا مستحق نہیں ہے، سو تم کہاں بھٹکتے پھر رہے ہو
اللہ کی نعمت کو یاد کرنا اور اس کا شکر ادا کرنا
اس کے بعد فرمایا : اے لوگو ! تم پر جو اللہ کی نعمت ہے اس کو یاد کیا کرو۔
اس کے معنی ہے اس نعمت کا شکر ادا کرتے رہو، تاکہ وہ نعمت تمہارے پاس ہمیشہ رہے اور نعمت میں اضافہ ہوتا رہے کیونکہ نعمت کا شکر ادا کرنے سے نعمت میں اضافہ ہوتا ہے اور شکر ادا کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے جب بھی اس نعمت کا ذکر کرو تو یوں کہو کہ اللہ تعالیٰ کے لئے حمد ہے جس نے ہم کو ہمارے کسی استحقاق کے بغیر یہ نعمت عطا کی ہے، اور اس نعمت کی رعایت اور حفاظت کرو، اللہ تعالیٰ نے جس کام میں اور جس محل میں صرف کرنے کے لئے وہ نعمت عطا کی ہے اس نعمت کو اسی کام میں اور اسی محل میں خرچ کرو، اس نعمت کو اس کے محل اور صحیح مصرف کے عالوہ خرچ نہ کرو، اور نہ کسی گناہ اور ناجائز کام میں خرچ کرو۔
نیز فرمایا : کیا اللہ کے سوا کوئی اور خالق ہے جو تم کو آسمانوں اور زمینوں سے رزق دیتا ہے !
آسمانوں سے رزق دینے سے مراد ہے بارش نزل فرمانا اور زمین سے رزق دینے سے مراد ہے زمین سے اناج، غلہ اور پھل وغیرہ پیدا کرنا۔
اس آیت کا فائدہ یہ ہے کہ جب انسان کو یہ کامل یقین ہوجائے گا کہ اللہ کے سوا کوئی رازق نہیں ہے، تو کسی بھی چیز کو طلب کرنے کے لئے اس کا دل اللہ کے غیر کی طرف متوجہ نہیں ہوگا، نہ وہ کسی کے سامنے جھکے گا اور عاجزی کرے گا اور حق بات کہنے میں وہ کسی سے نہیں ڈرے گا اور اپنی طبیعت اور مزاج اور خلاف شرع کام کرنے میں وہ کسی کی اطاعت اور موافقت نہیں کریگا۔
پھر فرمایا : اللہ کے سوا کوئی عبادت کا مستحق نہیں ہے، سو تم بھٹکتے پھر رہے ہو !
یعنی تم توحید کو چھوڑ کر شرک کی وادی میں کیوں بھٹک رہے ہو اور اللہ کی عبادت کو چھوڑ کر بتوں کی عبادت کے کیوں در پے ہو !
القرآن – سورۃ نمبر 35 فاطر آیت نمبر 3