سیاست معاویہ زندہ باد!!
sulemansubhani نے Tuesday، 15 September 2020 کو شائع کیا.
سیاست معاویہ زندہ باد!!
اس نعرہ میں کیا خرابی ہے؟ امیر معاویہ ؓ کی سیاست کا اصل دور امام حسن کی سپرداری کے بعد شروع ہوتا ہے، جہاں مشاجرات کا باب بند ہوچکا ہے، اس کے بعد کی سیاست کو ملاحظہ کریں تو زندہ باد کہنے پر بندہ خود کو مجبور پاتا ہے، اور اس نعرے کا تعلق بھی اسی دور سے ہے۔ خواہ مخواہ اس میں سے سیّدنا علی ؓ یا امام حسن سے مقابلہ بازی برآمد کی جارہی ہے۔
ایک دور از کار نکتہ کا جواب یہ کہ خوارج کی اصطلاحات ترک کرنے کے چکر میں اگر کوئی امیر معاویہ کی سیاست کا تذکرہ نہیں کرتا یا نہیں کرنا چاہتا تو روافض کی اصطلاح میں کیا سیّدنا علی و امامین حسنین کریمین کو امام کہنا بھی چھوڑ دے گا۔ یہ عجیب منطق ہے! اپنی اصطلاحات کو اگر آپ کلیئر نہیں کرسکتے تو پھر یہ میدان کسی اور کے حوالے کردیں۔
سنی شیعہ ٹکراو میں اس وقت نئی تازگی، نیا شعور اور نئے نعرے سامنے آرہے ہیں، جن کے پس منظر میں فریبی تاریخ، فرسودہ تخیل اور رٹے رٹائے قصے نہیں، بلکہ نیا مطالعہ، نئی تحقیق، نئی جہات اور سب سے بڑھ کر خوش عقیدہ مسلمانوں کی صحابہ سے انس و محبت کا جذبہ کارفرما ہے، لہٰذا اب یہ ہیرا پھیری زیادہ دیر نہیں چلے گی۔
خدارا قوم کو مزید جہالت میں نہ رکھیں، بلکہ تعلیم یافتہ بنائیں، اور یہ سکوت کو سکوٹر نہ بنائیں، جس کا دل چاہتا ہے سکوٹر کی طرح جہاں چاہتا ہے کھینچ کر لے جاتا ہے۔ عقیدہ کے متون میں مشاجرات کی سطریں پڑھ لیں!
رضاء الحسن
دارالاسلام، لاہور