تعریف وہی جو مخالفین کریں
“تعریف وہی جو مخالفین کریں”
شیخ الحدیث مولانا کاندھلوی صاحب کے شاگرد رشید اور سابق وزیر مذھبی امور مولانا کوثر نیازی دیوبندی صاحب کی کنزالایمان پر رائے پڑھی تو شدید چونک پڑا ، ایسی تعریف کبھی اپنوں کی زبانوں نہ سنی تھی جو مخالف کو کرتے پایا
اور مخالف بھی ایسا جو کاندھلوی صاحب جیسے جید عالم دیوبند کا شاگرد!
انہی کی زبانی سنتے ہیں ، مولانا کوثر نیازی صاحب رقم طراز ہیں:
وَ وَجَدَکَ ضَآلًّا فَہَدٰی کے ترجمہ کو دیکھ! قرآن پاک شہادت دیتا ہے :
مَا ضَلَّ صَاحِبُکُمۡ وَ مَا غَوٰی(النجم:3)
“رسول گرامی نہ گم راہ ہوئے ، نہ بھٹکے”
“ضَلَّ” ماضی کا صیغہ ہے ۔ مطلب یہ ہے کہ ماضی میں کبھی آپ گم گشتہ راہ نہیں ہوئے ۔ عربی زبان ایک سمندر ہے ۔ اس کا ایک ایک لفظ کئ کئ مفہوم رکھتا ہے ، ترجمہ کرنے والے اپنے عقائد و افکار کے رنگ میں ان کا کوئ سا بھی مطلب اخذ کر لیتے ہیں ۔ “وَ وَجَدَکَ ضَآلًّا فَہَدٰی” کا ترجمہ “مَا ضَلَّ” کی شہادت قرآن کو سامنے رکھ کر عظمت رسول کے عین مطابق کرنے کی ضرورت تھی ، مگر ترجمہ نگاروں سے پوچھو ! انہوں نے آیت قرآنی سے کیا انصاف کیا ہے!!!!
شیخ الہند مولانا محمود الحسن ترجمہ کرتے ہیں:
“اور پایا تجھ کو بھٹکتا ، پھر راہ سجھائ”
کہا جا سکتا ہے: مولانا محمود الحسن ادیب نہ تھے ، ان سے چوک ہو گئ ۔ آئیے ! ادیب ، شاعر اور مصنف اور صحافی مولانا عبدالماجد دریابادی کی طرف رجوع کرتے ہیں ، ان کا ترجمہ ہے:
“اور آپ کو بےخبر پایا ، سو رستہ بتایا”
مولانا دریابادی پرانی وضع کے اہل زبان تھے ، ان کے قلم سے صرف نظر کر لیجئے ، اس دور میں اردوئے معلی میں لکھنے والے اہل قلم حضرت مولانا سید ابوالاعلی مودودی کے دروازے پر دستک دیجئے ، ان کا ترجمہ یوں ہے:
“اور تمہیں ناواقف راہ پایا ، پھر ہدایت بخشی”
عیاذاًباللہ! پیغمبر کی گم رہی اور پھر ہدایت یابی میں جو وسوسے اور خدشے چھپے ہوئے ہیں ، انہیں نظر میں رکھئے اور پھر “کنزالایمان” میں امام احمد رضا خاں کے ترجمہ کو دیکھئے!
امام نے کیا عشق افروز اور ادب آموذ ترجمہ کیا ہے ، فرماتے ہیں:
“اور تمہیں اپنی محبت میں خودرفتہ پایا تو اپنی طرف راہ دی”
پھر آل سعود پر جرح کرتے ہوئے کہتے ہیں:
“کیا ستم ہے فرقہ پرور لوگ “رشدی” کی ہفوات پر تو زبان کھولنے سے اور عالم اسلام کے قدم بہ قدم کوئ کاروائ کرنے میں اس لئے تامل کریں کہ کہیں آقایان ولی نعمت(مراد شیاطین یورپ) ناراض نہ ہو جائیں ، مگر امام رضا کے اس ایمان پرور ترجمہ پر پابندی لگا دیں جو عشق رسول کا خزینہ اور معارف اسلامی کا گنجینہ ہے”
(بحوالہ: امام احمد رضا ایک ہمہ جہت شخصیت
تالیف: مولانا کوثر نیازی )
سنان علی
27 ستمبر 2020ء