علامہ اقبال کے زمانے میں امام اہلسنت اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان کی لکھی ہوٸی نعت کوٸی پڑھ رہا تھا علامہ اقبال سُن کر خوشی میں وجد میں آ گے اور آگے شعر لکھے

تماشا تو دیکھو کہ دوزخ کی آتش

لگائے خدا اور بجھائے محمد ﷺ

تعجب تو یہ ہے کہ فردوس اعلیٰ

بنائے خدا اور بسائے محمد ﷺ

مکملنعتشریف

زہے عزّت و اِعتلائے مُحَمَّد ﷺ

کہ ہے عرشِ حق زیرِپائے مُحَمَّد

مکاں عرش اُن کا فلک فرش اُن کا

مَلَک خادمانِ سَرائے مُحَمَّد ﷺ

خدا کی رضا چاہتے ہیں دو عالَم

خدا چاہتا ہے رضائے مُحَمَّد ﷺ

عجب کیا اگر رحم فرمائے ہم پر

خدائے مُحَمَّد برائے مُحَمَّد ﷺ

مُحَمَّد برائے جنابِ اِلہٰی! ﷻ

جنابِ الہٰی برائے مُحَمَّد ﷺ

بسی عطرِ محبوبی کبریا سے

عبائے مُحَمَّد قبائے مُحَمَّد ﷺ

بہم عہد باندھے ہیں وصلِ ابد کا

رضائے خدا اور رضائے مُحَمَّد ﷺ

دمِ نزع جاری ہو میری زباں پر

مُحَمَّد مُحَمَّد خدائے مُحَمَّد ﷺ

عصائے کلیم اَژدہائے غضب تھا

گِروں کا سَہارا عصائے مُحَمَّد ﷺ

میں قربان کیاپیاری پیاری ہے نسبت

یہ آنِ خدا وہ خدائے مُحَمَّد ﷺ

مُحَمَّد کا دم خاص بہرِ خدا ہے

سِوائے محمد برائے مُحَمَّد ﷺ

خدا اُن کو کِس پیار سے دیکھتا ہے

جو آنکھیں ہیں محو لِقائے مُحَمَّد ﷺ

جلو میں اِجابت خواصِی میں رحمت

بڑھی کس تُزُک سے دُعائے مُحَمَّد ﷺ

اِجابت نے جُھک کر گلے سے لگایا

بڑھی ناز سے جب دُعائے مُحَمَّد ﷺ

اِجابت کا سہرا عنایت کا جوڑا

دُلہن بن کے نِکلی دُعائے مُحَمَّد ﷺ

رضاپُل سے اب وجد کرتے گزریے

کہ ہے رَبِّ سَلِّمْ صَدائے مُحَمَّد ﷺ

الصلوٰةوالسلامعلیکیارسولاللہ

وعلیٰالکواصحابکیاحبیباللہ