علمائے حقہ کے خلاف پروپیگنڈا
sulemansubhani نے Friday، 16 October 2020 کو شائع کیا.
شروع ہی سے علمائے حقہ کے خلاف پروپیگنڈا بنا کر انہیں گرفتار کرنا اور پھر قتل تک کر دینا اہل باطل کا طریقہ رہا ہے۔ اگر تاریخ کے اوراق پر نظر دوڑائی جائے تو ایسے کئی واقعات سامنے آتے ہیں جن میں کئی جید علما کے خلاف سازشین رچائی گئیں اور انہیں بد نام کرنے بے حد کوششیں کی گئی لیکن اللہ پاک نے علما کے نور کو بجھنے نہ دیا بلکہ ان کے خلاف آنے والوں نے ہی ہمیشہ ذلت کا سامنا کیا۔
علامہ عبد الوہاب شعرانی رحمہ اللہ نے اپنی تصنیف ‘ الیواقیت و الجواہر ‘ میں ایسے کئی واقعات نقل فرمائے ہیں۔ چند واقعات ملاحظہ کیجئے۔
1) سمنون المحب جو کہ قشیری کے رجال میں سے ہیں ان پر بڑے بڑے جرموں کی تہمت لگائی گئی۔ مخالفین نے بازاری عورتوں میں سے ایک عورت کو رشوت دی جس نے آپ پر الزام لگایا کہ یہ اور ان کے ساتھی اس عورت کے پاس آتے ہیں۔ اس بنا پر آپ کو ایک سال روپوش رہنا پڑا۔
2) حضرت سہل بن عبداللہ تستری رحمہ اللہ کو ان کے شہر سے نکالا گیا اور آپ کی امامت و بزرگی کے باوجود آپ کو گندی حرکات کی طرف منسوب کیا گیا اور کافر تک کہا گیا۔
3) با یزید بسطامی رحمہ اللہ کو سات مرتبہ جلا وطن کیا گیا۔ ذو النون مصری رحمہ اللہ کو مصر سے بغداد تک بیڑیاں اور طوق ڈال کر گمایا گیا اور اہل مصر نے آپ کے خلاف بے دین ہونے کی تہمت لگانے کے لیے آپ کے ساتھ سفر کیا۔
4) شیخ تاج الدین سبکی رحمہ اللہ پر کفر کی تہمت لگائی گئی۔ اور ان کے خلاف گواہی دی گئی کہ شراب و لواطت کے جواز کے قائل ہیں اور رات میں زنار پہنتے ہیں۔ اور آپ کو طوق و بیڑیاں ڈال کر شام سے مصر لایا گیا۔ شیخ جمال الدین باہر آئے اور راستے میں ملے اور ان کے خون کی حفاظت کا حکم دیا۔
[الیواقیت و الجواہر ص78-79 مترجم]
بقیہ جو واقعات امام اعظم ، امام احمد بن حنبل اور امام بخاری رحمہم اللہ وغیرہ کے ساتھ پیش آئے وہ کسی صاحبِ مطالعہ سے ڈھکے چھپے نہیں۔ لہٰذا اگر آج ڈاکٹر صاحب کے خلاف بھی کچھ کمینے لوگ کھڑے ہو گئے ہیں تو اس سے ڈاکٹر صاحب کی ذات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ مراتب میں ہی اضافہ ہو گا جیسا کہ امام جلال الدین سیوطی رحمہ اللہ اپنے متعلق فرماتے ہیں۔
” مجھ پر اللہ پاک کے انعامات میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے میرا ایک ایسا دشمن کھڑا کیا جو مجھے ستاتا اور میری عزت و حرمت پر حملے کرتا ہے تاکہ مجھے انبیا و اولیا کی اقتدا کا شرف حاصل ہو۔
[الیواقیت و الجواہر ص76 مترجم]
اللہ پاک کی سنت دائمہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا کہ وہ اپنے مقرب بندوں پر ایسی آزمائشیں مسلط فرما کر ان کا امتحان لیتا اور ان آزمائشوں کو ان کی بلندیِ درجات کا سبب بناتا ہے۔
✍️ غلام رضا
16/10/2020ء
ٹیگز:-
غلام رضا