ابن جریر طبری اور ابومخنف

جیساکہ پہلے کئی بار اس بات کو بیان کرچکا ہوں تاریخ بدعتی راویوں کی روایات سے بھری پڑی ہے ان میں سے ایک تاریخ طبری بھی ہے۔

امام ابن جریر طبری کے بارے میں حافظ ذھبی میزان الاعتدال میں فرماتے ہیں کہ بعض لوگوں کے مطابق آپ تشیع کی طرف مائل تھے البتہ آپ شیخ الاسلام ہیں ۔

میری ذاتی رائے یہ ہے کہ امام ابن جریر طبری کے بارے اس سے زیادہ سختی کرنا اور انکو غیروں کی جھولی میں ڈال دینا درست نہیں جیساکہ بعض اہل علم حضرات نے کیا۔

البتہ امام ابن جریر طبری نے تاریخ اکٹھا کرنے میں جو رویہ اختیار کیا وہ فی زمانہ عوام کیلئے کافی حیرانی اور پریشانی کا باعث ہے۔

امام ابن جریر طبری اپنی تاریخ میں سینکڑوں روایات ہشام کلبی کے حوالے سے ابومخنف ( دونوں ضعیف) سے کرتے ہیں جبکہ ابن جریر طبری کا ہشام کلبی سے سماع ہی ثابت نہیں کیونکہ دونوں کا زمانہ ہی ایک نہیں ہے، اس کے باوجود بھی بےشمار روایات تاریخ میں درج کردیں۔

اس بات سے آپ بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ تاریخ کتنی معتبر ہوگی ۔

احمدرضا رضوی