ربیع الاول شریف کی آمد
میرے پیارے! میرے اپنے!
جہاں ایک طرف ربیع الاول شریف کی آمد پر مبارکبادیاں دی جا رہی ہیں وہیں میلاد النبی ﷺ کے حوالے سے عجیب عجیب طرح کے بے تکے اعتراضات اور فضول میسیجز کا سلسلہ بھی شروع ہوا چاہتا ہے۔ اور یہ کوئی نئی بات نہیں، ہر سال ہی میلاد النبی ﷺ کے پر مسرت موقع پر اس طوفان بے ہودگی و بدتمیزی کو پھیلانے کے بھرپور کوششیں کی جاتی ہیں۔ میرا نہایت ہی مخلصانہ اور دردمندانہ مشورہ ہے کہ اپنا قیمتی وقت اور توانائی کسی بھی ایسے شخص کے ساتھ بحث و مباحثہ میں برباد نہ کرنا جسے میلاد النبی ﷺ سے چِڑ ہے۔
محبت محض سکھائی نہیں جا سکتی۔ یہ تو ایک تحفہ ہے، ایک سعادت ہے، جو صرف نصیب والوں ہی کا حصہ ہے۔ افسوس ہے اس شخص پر جس کو اپنے نبی ﷺ کی ولادت کی خوشی منانے کے لیے دلیل کی ضرورت ہے۔ بہرحال مجھے اور آپ کو چاہیے کہ میلاد النبی ﷺ پر اعتراضات پر یا ایسے کسی بھی میسیج پر کان نہ دھریں اور اخلاص کے ساتھ شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے جشن میلاد النبی ﷺ کی تیاریوں میں مصروف رہیں۔
میرے عزیز! یقین جانو! ہم پر کسی بھی بے سر و پا اعتراض کا جواب دینے کی کوئی پابندی نہیں۔ ہاں، ضرورت ہے تو اپنے عقائد و معمولات کی مکمل جانکاری کی۔ اور یہ تب ہی ممکن ہوگا جب ہم اپنا رابطہ مستند و معتمد علمائے اہلسنت سے مضبوط تر بنائیں، ان کی صحبت میں بیٹھیں، ان کی کتب کا مطالعہ کریں اور ان کے ایمان افروز بیانات بغور سنتے رہیں۔
آمدِ ماہ ربیع الانوار مبارک
جشن میلاد النبی ﷺ مبارک
My Dear! My Beloved
You must be really happy and receiving lots the greetings and best wishes about the arrival of the Blessed Month of Rabi’ al-Awwal. On the other hand, you might also see negative messages and pathetic objections on the celebration of Mawlid. Don’t worry! this is nothing new. It happens every year at this time of joy and happiness. My honest and sincere piece of advice to you is that, there is no point in arguing with someone who does not want to celebrate the Mawlid. Love cannot be taught, it is gifted.
Woe to a bondsman who needs proofs to at least feel happy on the greatest favor of his Lord Almighty. Just ignore those hateful messages and lame accusations and carry on with the Mawlid Celebrations abiding by the Noble Shari’ah.
My Beloved! Believe me! We aren’t really bound to respond them but, we do need to increase our study about our righteous beliefs and practices. And this is only possible when we maintain a good contact with the honorable Ulama and spend more time in their company or read their books or listen to their valuable talks.
Celebrate Mawlid