ایمان تازہ کرو
ایمان تازہ کرو
حدیث شریف میں ہے حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیںکہ ایک روز تاجدار کائنات ﷺ عرفات کے پہاڑ پر تشریف فرما ہوئے میں آپ کی خدمت میں حاضر تھا۔ آپ نے دوگانہ نماز پڑھی اور قبلہ کی طرف منھ کرکے ’’لَااِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ‘‘ پڑھنا شروع کیا آپ کلمہ پڑھتے جارہے تھے اور چشم مبارک سے آنسو بہتے تھے یہاں تک کہ آپ کی داڑھی مبارک اور سینۂ انور سے بہتے ہوئے زمین پر ٹپکتے تھے آپ کے رونے سے میں بھی روتا تھاتھوڑی دیر بعد آپ ا خاموش ہوئے اور میری طرف دیکھ کر فرمایا اے انس! میں تمہاری آنکھیں تر دیکھتا ہوں ؟میں نے عرض کیا سرکار !آپ کو روتا ہوا دیکھ کر میں بھی رونے لگا۔ خوش خبری ہے اس شخص کے لئے جسکی زبان اللہ جل مجدہ کے کلمہ کے ذکر میں تر رہے اور اسکی آنکھوں سے آنسو جاری رہے (کیوںکہ اس سے دلوںمیںایمان تازہ رہتاہے۔ )
میرے پیارے آقاﷺ کے پیارے دیوانو!کلمۂ طیبہ ہو یا اللہ عزوجل کااور کوئی بھی کا ذکر ہو بندئہ مومن کو چاہئے کہ نہایت ہی خشوع وخضوع کے ساتھ کرے خوف خدا عزوجل کو پیش نظر رکھے اور کوشش کرے کہ ذکر الٰہی کرتے وقت آنکھیں اشکبار ہوجائیں کہ یہ بھی میرے آقاا کی سنت مبارکہ ہے اور میرے پیارے آقا رحمت عالم ﷺ کی ہر ادا عبادت ہے حضرت انس رضی اللہ عنہ حضورﷺکو گریہ زاری کرتے دیکھ کر آپ رونے لگے تو میرے پیارے آقاﷺ نے ان کو خوشخبری عطا فرمادی کہ ذکر الٰہی کے وقت آنکھوں کا اشکبار ہونا اللہ عزوجل اور سرکار ﷺ کو پسند ہے۔ اللہ عزوجل ہم سب کو توفیق رفیق نصیب فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الکریم علیہ افضل الصلٰوۃ والتسلیم