پاکستانیو!
یہ پہچاننے کا وقت ہے، دو میٹر اونچی کلفی پگڑی، نقشِ نعلین والی ٹوپی، خمدار و رنگ دار عماموں والے ماڈلز تلاش کرو، ناموسِ زہرا سلام اللہ علیہا کے نام پر کھیل رچانے والے ٹولے کی چھان بین کرو، پھونکیں، دم، درود اور تعویذ دے کر تقدیریں بدلنے والوں کو ڈھونڈو، وہ جو تمہارے کروڑوں روپوں سے منعقد ہونے والی پنج ستارہ محافلِ نعت کے سٹیج پر سب سے ہیوی پیر ہوتے تھے، وہ جو قراقلیاں پہن کر ٹوم جیریاں کرتے ہوئے نظر آتے تھے، وہ جو نچ نچ کر آقا نوں منان چلیاں کے گن گاتے تھے، جن کا سب کچھ میرا نبی تھا، جن کو لاکھوں روپے، ہزاروں ڈالرز دے کر راگ سننے بلایا کرتے تھے، وہ جن کی زبان سے آپ نے حضوری کے دعوے سن رکھے تھے، وہ کہ جن کی تقاریر سن کر آپ کے باچھیں کھلر جاتی تھیں اور عصرِ حاضر میں دفاع ناموسِ رسالت کا سب سے بڑا مجاہد وہی آپ کو نظر آتا تھا، وہ کہ جو محافل نعت کے بانی، کشتہ عشقِ رسالت، عاشقِ مدینہ لکھتے لکھواتے تھے، وہ کہ جن کی ہر ہر ادا آپ کو سنت مصطفٰی نظر آتی ہے۔۔۔۔ آج اگر وہ آپ کو میدان میں نظر نہیں آ رہے تو جان لو قرآن نے انہیں کے بارے کہہ رکھا ہے لِمَ تَقُولُونَ مَا لَا تَفْعَلُونَ۔
کوئی پاسپورٹ بچا رہا ہے، کسی کو تنظیمی پالیسی کی فکر ہے، کسی کو سیاسی چٹے بٹے روکے ہوئے ہیں تو کسی کو حکمت عملی غلط لگ رہی ہے۔ لیکن ایک معذور بوڑھا، ضعیف اور بیمار شخص ہے جو کہتا ہے ہمیں مار ڈالو، ہماری لاشوں کو آگ لگا دو، ان کی راکھ بنا ڈالو، ہمیں مٹا دو، ہم پھر بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اور سچ ہے، اگر اس پاکستان کو باقی رہنا ہے تو رسول اللہ ﷺ کے نام پر رہنا ہے، اگر اس ملک میں رسول اللہ ﷺ کی ناموس پر سمجھوتے کرنے ہیں تو بلا شبہ پورے ملک کو آگ لگا دو۔
لیکن ہمارے قلوب و اذہان میں ان تمام غداروں، مرید و تعویذ فروشوں، بہنوں کے دوپٹوں سے عمامے بنانے والوں اور رنگدار پگڑی ماڈلز کے نام ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو جائیں گے اور پھر ایک وقت آئے گا کہ یہ سب غدارانِ ملک و ملت گنگا بہائے جائیں گے۔
نکلو، تحریک لبیک کا ساتھ دو، خادم رضوی اپنی جاگیر کی جنگ نہیں لڑ رہا نہ ہم اس کے ذاتی مفادات کی تحریک میں شامل ہیں، ہمارا رشتہ و تعلق رسول اللہ ﷺ کی وجہ سے ہے۔ اس جنگ میں ہم بریلوی دیوبندی وھابی اختلافات زمین کی سات تہوں کے نیچے دفن کر کے نکلے ہیں۔ ہمیں قیادت کی طلب ہے نہ منصب کا لالچ۔ بس یک زبان ہو کر کہہ دو لبیک یا رسول اللہ۔ من سب نبیا۔۔۔ فاقتلوہ
کتبہ: افتخار الحسن رضوی
۱۶ نومبر ۲۰۲۰

IHRizvi #TLP