قاری کرامت علی نعیمی رحمہ اللہ اور درسِ تحریکِ نفس!
قاری کرامت علی نعیمی رحمہ اللہ اور درسِ تحریکِ نفس!
یہ حقیقت ہے کہ کسی بھی کام میں مہارت تکرار( practice) کے بغیر ممکن نہیں، جتنا تکرار زیادہ اتنی ہی صفائی زیادہ..
قرات، نعت خطابت، مضمون نویسی، کلابازی، دوڑ، موٹر چلانا، ٹھیک کرنا، بجلی کا کام وغیرہ تمام شعبہائے زندگی میں مہارت پریکٹس کے بغیر ممکن نہیں کہ قاتل کا نشانہ درست نہ ہو تو کوئی اس سے قتل نہیں کرواتا…
کاریگر پیچ کس پکڑ کر چند سکینڈ میں پیج کھول لیتا ہے اناڑی اسی پیچ کس سے گھنٹوں ہاتھ گھمائے کامیاب نہیں ہوتا..
نتیجے میں فرق عمل کےتکرار(practice ) کی وجہ سے ہے.
دوران طالب علمی ایک دوست اپنی آپ بیتی بیتی سنانے لگے کہ میں اور والد صاحب ایک پروگرام میں گئے وہاں قاری کرامت علی نعیمی صاحب بھی موجود تھے.
والد صاحب مجھے پکڑ کر قاری صاحب کے پاس لے گئےاور کہنے لگے:
قاری صاحب اینو وی کوئی پھوک مارو تواڈے ہار بن جائے…
(اسے دم کریں آپ کی طرح بن جائے)
قاری صاحب فرمانے لگے : پھوکاں آلا کم نئی محنت مشقت الا کم اے زندگی داو تے لائیے تے تا ایتھے تک پہنچی دا وے. (مفہوما)
کرامات اور برکات کا انکار نہیں کہ وہ luck میں شامل ہوتی البتہ law of success (قانون کامیابی) یہی ہے کہ practice made man perfect
اللہ تعالیٰ قبلہ قاری صاحب کی قبر پر رحمتوں کا نزول فرمائے آمین
فرحان رفیق قادری عفی عنہ
27/11/2020