🌄 ہدایت نبوی

  • بے پر کی اڑانے والوں کی خدمت میں ✋
    زمانہ جاہلیت میں سب ھی یہاں تک کہ کفار و مشرکین بھی جھوٹ سے مجتنب رہتے تھے ۔ یہ گوارا نہ تھا کہ جھوٹ ان کی طرف منسوب کیا جائے لیکن اب ، اب تو اللہ کی پناہ ، انفرادی طور پر بھی اور کسی میڈیا سیل کا ممبر ہوتے ہوئے بھی خود بھی جھوٹ گھڑے جاتے ہیں اور ملنے والی پوسٹس کو بھی بغیر تحقیق آگے پھیلا دیا جاتا ہے ۔
    فقیر خالد محمود ان کا کلمہ گو بھائی ہونے کے ناتے خلوص سے بھری سوغات باعث نجات ان کی خدمت میں پیش کر رہا ہے اور وہ بھی کسی عالم، فاضل ، حکیم ، فلسفی یا دانشور کی نہیں بلکہ رسول معظم صلى الله عليه و على آله و اصحابه و بارك و سلم کی اس مبارک زبان سے نکلی ہوئی، جس سے نکلنے والی ہر گفتار کو اللہ تبارک و تعالی نے اپنی وحی قرار دیا ہے ۔
    ‏جناب حضرت سمرة بن جندب رضي الله عنه کا قول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

🌹 رأيتُ رَجُلينِ أتياني ، قالا الَّذي رأيتَه يشقُّ شِدقُه فَكذَّابٌ ، يَكذِبُ بالكذِبَةِ تُحمَلُ عنهُ حتَّى تبلغَ الآفاقَ ، فيُصنعُ بِه إلى يومِ القيامةِ

📚رواه البخاري 6096
🌻 میں نے دو آنے والے دیکھے —– پھر انہوں نےکہا کہ آپ نے ( جہنم کو دیکھتے وقت ) جن لوگوں کی باچھوں کو ( آروں سے ) چیرا پھاڑا جاتا دیکھا تو وہ کذاب ( بہت جھوٹے) لوگ تھے ۔ ایک جھوٹ بولتے اور وہ ان سے نقل ہونا جو شروع ہوتا تو افقوں دور تک پھیل جاتا ۔
اب قیامت تک ان لوگوں سے ایسا ہی کیا جاتا رہے گا ۔
🔎 فقیر خالد محمود عرض کرتا ہے کہ یہ سزا تو قیامت تک یے ۔ عالم برزخ کی ہے ۔ عالم آخرت کی سزا کی شدت کا عالم کیا ہوگا ؟
بشکریہ شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی خالد محمود صاحب مہتمم ادارہ معارف القران کراچی