🔥آئیے جہنم کی آگ سے بچیں!

☘ سیدہ ام المؤمنين أُمِّ حَبِيبَةَ رَضِيَ اللَّه عَنها سے روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا َّ

: منْ حَافظَ عَلى أَرْبَعِ ركعَاتٍ قَبْلَ الظُّهْرِ، وَأَرْبعٍ بَعْدَهَا، حَرَّمهُ اللَّه عَلَى النَّارَ.
📗 سنن أَبو داود اور سنن ترمذی ۔

جس نے ظہر سے قبل4 اور ظہر کے بعد 4 رکعتیں پڑھنے کی حفاظت کی ، اللہ تبارک و تعالی اسے آگ پر حرام قرار دے دیتے ہیں
☘ جناب عبدِاللَّهِ بن السائب رضى الله تعالى عنه کہتے ہین کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زوال آفتاب کے بعد اور ظہر سے قبل 4 رکعتیں ادا کرتے اور فرماتے
:إِنَّهَا سَاعَةٌ تُفْتَحُ فِيهَا أَبوابُ السَّمَاءِ، فأُحِبُّ أَن يَصعَدَ لِي فيهَا عمَلٌ صَالِحٌ ۔

📗 سنن التِّرمِذِي

اس وقت آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں تو مجھے محبوب ہے کہ اس میں میرا کوئی عمل صالح اوپر جائے

☘ ام المومنین سیدہ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّه عنْهَا بتاتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اگر ظہر سے قبل کی ظہر کی4 سنتیں نہ ادا کر پاتے تو ( فرض کے) بعد ان کو ادا کرتے
📗سنن الترمذی ۔
فقیر خالد محمود عرض گذار ہے بالخصوص ان سے جو سنن کو کوئی اہمیت نہیں دیتے ۔جو باقاعدہ مشن کے طور پر سنت نبوی کو مسلمانوں کی نگاہوں میں بے وقعت و اہمیت کرنے میں لگے رہتے ہیں ۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تو اگر فرائض سے پہلے اپنی ہی رہ جانے والی سنتوں کو بعد میں پڑھیں اور امتی ، کلمہ بھی پڑھے اور سمجھے کہ ترک سنت کی خیر ہے

بشکریہ شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی خالد محمود صاحب مہتمم ادارہ معارف القران کراچی