پیر نصیر الدین نصیرؔ گولڑوی نے ایک شعر کہا ؎

دےکے بستر کردیا تھا فیصلہ ہجرت کی شب
عقل کا اندھا ابھی ترتیب کے چکر میں ہے

مطلب: ہجرت کی رات رسول اللہ نے حضرت علی کو اپنے بستر پر سلا کر گویایہ فیصلہ کردیا تھا کہ میرے بعد علی ہے ۔
لیکن عقل کے اندھے ( ائمہ اہل سنت ) ابھی بھی ترتیب افضلیت ( کہ علی کا چوتھا نمبر ) لیے بیٹھے ہیں ۔

اس شعر میں نصیرؔ نے تفضیلی مذہب کی ترجمانی کی ہے ، اور دلیل بھی انھی والی دی ہے ۔

اس کا علمی و فنی جواب تو کئی طرح سے دیا جاسکتا ہے ، اور ہمارے علما نے دیا بھی ہے ؛ لیکن جو جواب مولانا محمد عاصم صدیقی حفظہ اللہ نے دیا ہے وہ‌ لاجواب ہے ۔

مولانا تک جب یہ شعر پہنچا تو انھوں نے اس کاپہلا مصرع بدل کر نصیر صاحب کو یوں ارسال کیا ؎

ثانئِ اثنین کا ہے فیصلہ قرآن میں
عقل کا اندھا ابھی ترتیب کے چکر میں ہے

مطلب: ہجرت کی رات رسول اللہ صدیق اکبر کو اپنے ساتھ لے گئے تھے تو اللہ ﷻ نے قرآن پاک میں حضرت صدیق کو نبی کا ” دوسرا ” کہا ، یعنی سرکارﷺ کے بعد جس کا سب سے پہلا نمبر ہے ۔

گویا رب تعالی نے نبی کے بعد صدیق کو پہلا نمبر دے دیا ، لیکن عقل کے اندھے ( تفضیلی ) کو ابھی بھی سمجھ نہیں آرہی ، وہ رب تعالیٰ کی عطاکردہ ترتیب کے خلاف مولا علی پاک کو پہلا نمبر دینے کے چکر میں ہے ۔

✍️لقمان شاہد
31-12-2020 ء