دارلعلوم دیوبند کے طالبہ کی شرارتیں

المعروف

خرسواری(گدھا گاڑی) 𝐃𝐎𝐍𝐊𝐄𝐘 𝐂𝐀𝐑𝐓

پوسٹ نمبر-1

“اِس طرح چاندنی راتوں میں یہی ٹولی یہ حرکت بھی کیا کرتی تھی کہ قصبہ میں جو گدھے مارے مارے پھرتے،اِن کو پکڑتے،دم اُٹھاکر پِسی ہویٔ سیاہ مرچوں 🌶️ کا سفوف اس کے اندر ڈال دیا کرتے،طالب علم اس پر سوار ہو جاتے،اور مرچوں کیونکہ گدھوں پر ایک حال🔥طاری ہوجاتا کہ لاکھ اِن کو روکتے مگر وہ بھاگے چلے جاتےتھے۔ گویا خرسواری کا وقت رات کے بارہ بجے کے بعد چاندنی🌝راتوں میں مقرر تھا۔اور خرسواریوں کا یہ گروہ اپنی اپنی شہ سواریوں کے کمالات دکھاتا۔

𝐃𝐎𝐍𝐊𝐄𝐘 𝐂𝐀𝐑𝐓 𝐒𝐓𝐔𝐍𝐓

اور بھی طرح طرح کے لطائف مختلف شکلوں میں اس ٹولی کی طرف سے پیش آتے رہتے،مگر خاکسار(حضرت مولانا مناظر احسن گیلانی) کی شرکت دیکھ لینے اور مسکرا😀 کر ہٹ جانے کے آگے مشکل ہی سی کبھی بڑھتی ہونگی”۔

(احاطہ دارالعلوم دیوبند میں بیتے ہوئے دن ص-199)