اۨلَّذِىۡۤ اَحَلَّنَا دَارَ الۡمُقَامَةِ مِنۡ فَضۡلِهٖۚ لَا يَمَسُّنَا فِيۡهَا نَصَبٌ وَّلَا يَمَسُّنَا فِيۡهَا لُـغُوۡبٌ ۞- سورۃ نمبر 35 فاطر آیت نمبر 35
sulemansubhani نے Saturday، 9 January 2021 کو شائع کیا.
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اۨلَّذِىۡۤ اَحَلَّنَا دَارَ الۡمُقَامَةِ مِنۡ فَضۡلِهٖۚ لَا يَمَسُّنَا فِيۡهَا نَصَبٌ وَّلَا يَمَسُّنَا فِيۡهَا لُـغُوۡبٌ ۞
ترجمہ:
جس نے اپنے فضل سے ہم کو دائمی مقام میں ٹھہرایا، جہاں ہم کو نہ کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ کوئی تھکاوٹ ہوگی
اللہ کے فضل سے مغفرت اور جنت کا حاصل ہونا
اور وہ کہیں گے جس نے اپنے فضل سے ہم کو دائمی مقام میں ٹھہرایا۔
یعنی ہمارے اعمال اس قابل نہ تھے کہ ہم کو یہ مقام عطا کیا جاتا، نہ ہم جنت کے مستحق تھے، یہ جو کچھ اللہ تعالیٰ نے دیا ہے یہ محض اس کا فضل ہے، حدیث میں ہے :
امام بخاری متوفی 256 ھ اور امام مسلم تموفی 261 ھ اپنی سند کے ساتھ حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کسی شخص کو اس کا عمل نجات نہیں دے گا، مسلمانوں نے پوچھا یا رسول اللہ ! آپ کو بھی نہیں ؟ فرمایا مجھ کو بھی نہیں، سوا اس کے کہ اللہ مجھے اپنی رحمت سے ڈھانپ لے۔ (صحیح البخاری رقم الحدیث :6463 صحیح مسلم رقم الحدیث :2816، سنن النسائی رقم الحدیث :5049 مسند احمد 20945 عالم الکتب بیروت)
حضرت عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ٹھیک ٹھیک اور درست عمل کرو اور یقین رکھو کہ تم میں سے کسی کو اس کا عمل جنت میں داخل نہیں کرے گا اور اللہ کو سب سے زیادہ پسندیدہ عمل وہ ہے جو دائمی ہو خواہ کم ہو۔ (صحیح البخاری رقم الحدیث :6464 صحیح مسلم رقم الحدیث :2818 مسند احمد رقم الحدیث :25454)
اور وہ کہیں گے جہاں ہم کو نہ کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ کوئی تھکاوٹ ہوگی۔
اس آیت میں نصب اور لغوب کے الفاظ ہیں اور ان دونوں لفظوں کا معنی ہے تھجاوٹ۔ یعنی ان کو جسمانی تھکاوٹ ہوگی نہ روحانی، وہ دنیا میں عبادت کی مشقت برداشت کر کے اپنے جسموں کو تھکاتے تھے اور نفسانی خواہشوں کو ترک کر کے اپنے نفسوں کو رنج میں مبتلا کرتے تھے، اس کی جزا میں قیامت کے دن ان کو جسمانی تھکاوٹ ہوگی نہ نفسانی قلق ہوگا، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :
کلوا واشربوا ھیئاً بمآ اسلفتم فی الایام الخالیۃ (الحاقتہ : ٢٤) خشوی سے کھائو اور پیو کیونکہ تم نے گزشتہ زمانے میں نیک کام کئے تھے۔
القرآن – سورۃ نمبر 35 فاطر آیت نمبر 35
ٹیگز:-
اللہ , سورہ فاطر , فضل , سورہ الفاطر , فاطر , Tibyan ul Quran , Allama Ghulam Rasool Saeedi , Quran , تبیان القرآن , مغفرت , جنت