سجدہ تلاوت کا طریقہ }

قبلہ رُخ ہوکر اللہ اکبر کہہ کر سجدے میں چلے جائیں اورتسبیحات ِ سجدہ پڑھ کر اللہ اکبر کہہ کر سجدے سے اُٹھ جائیں بس سجدہ تلاوت مکمل ہوگیا، سجدہ تلاوت میں سلام پھیرنے کی ضرورت نہیں۔

مسئلہ : کھڑے ہوکر سجدے میں جائیں توافضل ہے اوراگر بیٹھے بیٹھے سجدہ کیا تو بھی اد اہوجائے گا۔

مسئلہ : نماز فجر اور عصر کے بعدسجدہ تلاوت کرسکتے ہیں اورقضا ء بھی کرسکتے ہیں صرف تین اوقات ایسے ہیں جن میں ہر قسم کی رکوع وسجود والی نمازاور سجدہ مکروہ تحریمی ہے (۱) غروبِ آفتاب سے پہلے تقریباً 20منٹ کا وقت (۲) طلوع آفتاب سے پہلے تقریباً 20منٹ (۳) زوال کا وقت۔ البتہ اگر اس دن کی عصر کی نماز کوتاہی کے سبب نہ پڑھی توپڑھ سکتاہے کیونکہ نماز کو قضا کرنے سے اُسے کراہت کے ساتھ ادا کرنا بہترہے ۔

مسئلہ : جیسے ہی تلاوت کے دوران سجدہ تلاوت آئے اُسی وقت سجدہ تلاوت کیا جائے ۔

مسئلہ : اگر نماز کے اندر سجدہ تلاوت بھول گئے ہیں اوربروقت ادا نہیں کیا تو نماز کے اندر یاد آنے پرادا کریں اورسجدہ سہو بھی کریں اگر نماز کے اندر یاد نہیں آیا اور نماز سے فارغ ہوگئے تو نماز ادا ہوجائے گی اورنماز کے اندر بھولے ہوئے سجدہ تلاوت کی قضا خارجِ نماز نہیںہے پس اللہ تعالیٰ سے معافی مانگیں ۔اگر نماز کے علاوہ تلاوت کے دوران آیتِ سجدہ آگئی اوربروقت سجدہ ادا نہیں کیا تو بعد میں یاد آنے پر کرلیں۔ جبکہ مکروہ اوقات نہ ہوں۔