وہ کہنے لگی میرا ایک سوال ہے ۔تمہارا خدا مجھے کیوں دوزخ بھیجے گا ۔ میں نے آج تک کسی انسان کا برا نہیں سوچا،کسی کو تکلیف نہیں پہنچائی ، ، میں چیرٹی کرتی ہوں ، دوسروں کی مدد کرتی ہوں میں اپنے مخاطب کو عزت سے بلاتی ہوں اور کوئی ایسی گفتگو نہیں کرتی جس سے کسی کی دل آزاری ہو۔ مجھے جواب دو کہ کیا تمہار اخدا مجھے جنت بھیجے گا؟؟ وہ ملحد تھی کسی خدا پر یقین نہیں رکھتی تھی ۔ ہم لوگ روم جارہے تھے ،وہاں ایک کانفرنس میں شرکت کرنا تھا کانفرنس پنشن اور ٹیکسز کے موضوع پر تھی ۔ہمارا سفر چار گھنٹے کا تھا ۔ مجھے ان کی یہی عادت اچھی لگتی تھی کہ وہ کبھی فضول باتوں میں وقت ضائع نہیں کرتے تھے ٹرین ہو یا بس وہ ایک حلقہ بناتے اور کوئی نیا موضوع زیر بحث لے آتے ۔آج انہوں نے مذہب کا موضوع چن لیا تھا ۔ گروپ میں ہم چار مسلمان، دوپروٹسٹنٹ مسیحی ،ایک کیتھولک، دو سکھ ، ایک ہندو اور باقی سب اطالوی ملحد تھے ۔۔۔ جب اس نے دانت چبھاتے ہوئے اپنا سوال دوبارہ دہرایا کہ کیا میں جنت جاﺅںگی یا نہیں تو جوزف کہنے لگا کہ میرے مذہب کے مطابق تو تم جنت نہیں جا سکتی جب تک تم مسیحی مذہب قبول نہیں کرتی ۔ مصری حسن بولا کہ تمہیں اگر جنت جانا ہے تو پہلے مسلمان ہونا پڑے گا جبکہ ہندواور سکھوں نے بھی اس کی مشکل آسان نہیں کی ۔۔ ۔
اب اس نے میری طرف دیکھا اور بولی کیا یہ نا انصافی نہیں ہے کہ ایک شخص سارے اچھے کام کرے اور وہ دوزخ چلا جائے تم لوگ تو کہتے ہوکہ خدا نا انصافی نہیں کرتا ۔ میں نے کہامیرے مذہب میں علما کی رائے مختلف ہے ، ہمارے ہاں کچھ غامدی ٹائپ کے علما کا خیال ہے کہ جنت میں مسلمانوں کے علاوہ دیگر لوگ بھی جا سکتے ہیں لیکن علما کی اکثریت کا ماننا ہے کہ جنت صرف مسلمانوں کے لئے ہے ۔ کافر اس میں نہیں جا سکتے۔۔ جہاں تک تمہارا سوال ہے کہ خدا نا انصافی کیسے کر سکتا ہے تو اس کا جواب علما نے یہ دیا ہے کہ جو کافر لوگ اس دنیا میں اچھے اعمال کر رہے ہیں ان کو اس دنیا میں ہی ان کے اعمال کی جز ا مل جاتی ہے ۔ مارکو ، کرسٹینا اور ماﺅرو نے بھی دلچسپی لی وہ کہنے لگے یہ کیا بات ہوئی میں نے کہا دیکھو میں تمہیں مثال سے سمجھاتا ہوں آج ہم پنشن کانفرنس میں جا رہے ہیں ۔ مجھے صرف اتنا بتاﺅ کہ اگر کوئی ورکر کسی کمپنی سے معاہدہ کرتا ہے تو کمپنی اسے بتاتی ہے کہ اسے اپنا ٹیکس جمع کرانا ہوگا وہی ٹیکس اس کو بعد میں بڑھاپے میں پنشن کی صورت میں واپس ملتا ہے ۔ لیکن جو ایجنسی ورکر ٹیکس جمع نہیں کراتے یاجو ورکر کوئی معاہدہ سائین نہیں کرتا بلیک میں کام کرتا ہے انہیں تنخواہ زیادہ کیوں ملتی ہے کیونکہ وہ اپناسارا ٹیکس دوران سروس ہی وصول کر لیتے ہیں ۔ تو جوورکر دوران سروس ہی اپنا ٹیکس وصول کر لے اس کو اگر پنشن نہ ملے تو انہیں یہ گلہ نہیں کرنا چاہئے کہ انہیں پنشن کیوں نہیں ملتی ۔ تم لوگ اگر خدا سے ایمان کا معاہدہ نہیں کرتے تو پھر اس سے یہ گلہ کیا کرنا کہ وہ تمہیں جنت کیوں نہیں دے رہا ۔ عجیب سا سوال ہے ۔ جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ وہ اچھے اعمال کی جزا کیوں نہیں دیتا تو ذرا اس ٹرین کی کھڑکی کے باہر دیکھو ۔ تمہارے ملک میں کتنا سبزہ ہے ،فضا ءکتنی پیاری ہے ، یہاں کا موسم کتنا اچھا ہے ، تمہارے ملک میں کتنی انڈسٹری ہے ، کتنی امارت ہے ، اتنی زیادہ دولت ہے کہ ہم ایمان والوں کو بھی تمہارے ملک میں آکر رزق ملا ہے یہ تم لوگوں پر خدا کا انعام نہیں ہے تو کیا ہے ۔ اس نے تمہاری دنیا ہی جنت بنا دی ہے البتہ اگر تم لوگ اخروی جنت لینا چاہتے ہوتو تمہیں اس پر ایمان کا معاہدہ سائین کرنا پڑے گا ٹیکس جمع کراﺅ گے تو ہی جنت کی صورت میں پنشن ملے گی۔۔ جیوانی نے اتنے زور سے قہقہ مارا کہ پوری ٹرین ہمیں دیکھنا شروع ہوگئی ۔۔خدا کے بارے اور کیا سوال ہوئے اور کیا وہ قائل ہوئے یا نہیں اس پر باقی آئندہ ۔۔
محمود اصغر چودھری