سونا چاندی خیرات کرنے سے بہتر عمل

حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تاجدار کائنات ﷺ نے ارشاد فرمایا کیا میں تمہیں ایسے بہترین اعمال نہ بتادوں جو اللہ عزوجل کے نزدیک بہت ستھرے اور تمہارے درجے بہت بلند کرنے والے اور تمہارے لئے سوناچاندی خیرات کرنے سے بھی بہتر ہوںاور تمہارے لئے اس سے بھی بہتر ہو کہ تم دشمن سے جہاد کرو کہ تم انکی گردنیںمارو اور وہ تمہیں شہید کریں۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کیاہاں ! رحمت عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا وہ عمل اللہ عزوجل کا ذکر ہے۔ (ترمذی، مالک۔ احمد۔ ۔ مرأت ج ۳ ص۳۱۱)

میرے پیارے آقا ﷺ کے پیارے دیوانو!میرے پیارے آقاانے مذکورہ حدیث شریف سے غرباکی حوصلہ افزائی فرمائی اور انہیں تسلی بھی دی کہ اُمرا سونا چاندی خیرات کرتے ہیں یقینا نیت کی درستگی کے ساتھ ان کو اس کا اجر تو ملے گا لیکن اگر غریب ثواب حاصل کرناچاہے تو مایوس نہ ہو اور اسی کے ساتھ واضح فرمادیا کہ دولتمند سونا چاندی تو خرچ کرے لیکن یہ تصور نہ کرے کہ بس اس سے بہتر اور کیا ہوسکتا ہے اور اب میں جو چاہوں سوکروں۔ لہٰذا فرمایا گیا اس سے بھی افضل ایک چیز ہے اور وہ ہے اللہ عزوجل کا ذکر۔ اے غریبو! تم یہ نہ سوچنا کہ مالدار خیرات کرکے ثواب میں آگے نکل جائے گا نہیں تم اللہ عزوجل کا ذکر کرو یہ اس سے بھی افضل ہے۔ اور جہاد کے بارے میں جو فرمایا اس سے وہ جہاد مراد ہے جو اللہ عزوجل کے ذکر کے بغیر ہو ورنہ وہ جہاد جس میں ہاتھوں میں تلوار بھی ہو اور ذکر الٰہی زبان پر ہو اس جہاد کی فضیلت کا کیا کہنا ؟ سُبْحَانِ اللّٰہِ !اللہ عزو جل ہمیں ذکر الٰہی کی توفیق رفیق نصیب فرمائے۔

آمین بجاہ النبی الکریم علیہ افضل الصلٰوۃ والتسلیم