کون سا عمل افضل ہے
کون سا عمل افضل ہے
حضرت عبداللہ بن بُسر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک بدوی تاجدار کائنات ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ عرض کیا کون شخص اچھا ہے رحمت عالم ﷺ نے فرمایا مژدہ ہو اسے جس کی عمر لمبی ہو اور اعمال اچھے ہوں۔ عرض کیا !یا رسول اللہ ﷺا کون سا عمل افضل ہے رحمت عالم ﷺ نے فرمایا کہ دنیا کو اس حال میں چھوڑو کہ تمہاری زبان ذکر الٰہی سے تر ہو۔ (احمد۔ ترمذی۔ مرأت)
میرے پیارے آقاﷺ کے پیارے دیوانو! اللہ عزوجل ہم سب کو نیکیوں والی لمبی عمر نصیب فرمائے تاکہ اچھے لوگوں میں ہمارا شمار ہو اور وقت رخصت زبان ذکر الٰہی سے تر ہو۔ آمین بجاہ النبی الکریم علیہ افضل الصلٰوۃ والتسلیم
تر ہونے کا مطلب یہ ہے کہ موت کے وقت اللہ عزوجل کا نام بآسانی اس کی زبان پر جاری ہو۔ جیسے تر لکڑی کو آگ نہیں جلا سکتی اسی طرح ذکر الٰہی سے تر زبان کو انشاء اللہ دوزخ کی آگ نہ جلائے گی۔ پتہ چلا کہ زبان سے ذکر الٰہی کرنا چاہئے نہ کہ لغویات میں اسے مشغول رکھنا چاہئے۔ طبرانی میں مرفوعا حدیث نقل فرمائی گئی ہے کہ تاجدار کا ئنات ﷺ نے ارشاد فرمایا ہر خشک وتر چیزوں کے پاس اللہ عزوجل کا ذکر کرو تاکہ یہ چیزیں تمہارے ایمان کی گواہ ہوں۔ سبحان اللہ اللہ عزوجل ہم سب کو ذکرِ الٰہی کی توفیقِ رفیق نصیب فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الکریم علیہ افضل الصلٰوۃ والتسلیم