وَاِنۡ كُلٌّ لَّمَّا جَمِيۡعٌ لَّدَيۡنَا مُحۡضَرُوۡنَ۞- سورۃ نمبر 36 يس آیت نمبر 32
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَاِنۡ كُلٌّ لَّمَّا جَمِيۡعٌ لَّدَيۡنَا مُحۡضَرُوۡنَ۞
ترجمہ:
اور وہ سب ہمارے ہی سامنے پیش کئے جائیں گے
مکہ کے کافروں کے لئے مقام عبرت
اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اور وہ سب ہمارے ہی سامنے پیش کئے جائیں گے (یٰس ٓ: ٢٣ )
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے یہ بتایا ہے کہ جن کافروں نے رسولوں کے پیغام کو مسترد کردیا اور ان کی توہین کی ‘ ان کی سزا صرف یہی نہیں ہے کہ ان پر ایک عذاب آیا اور وہ سب ہلاک ہوگئے اور اس کے بعد اب کچھ نہیں ہوگا۔ اگر ایسا ہوتا تو ان کی موت ان کے لئے ان کی عافیت اور ان کے آرام کا سبب ہوتی لیکن ایسا نہیں ہوگا۔ مرنے کے بعد ان سب کو اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش کیا جائے گا ‘ پھر ان کی پچھلی زندگی کا حساب لیا جائے گا اور ان کے برے عقائد اور برے اعمال پر ان کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ سو مکہ کے کافروں کو ان بستی والوں کے احوال سے عبرت حاصل کرنی چاہیے اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مخالفت اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نافرمانی کا راستہ ترک کرکے آپ کی موافقت اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت اور اتباع کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔
القرآن – سورۃ نمبر 36 يس آیت نمبر 32
[…] آیتوں کا پچھلی آیتوں سے ربط اس طرح ہے کہ یٰس ٓ : 32 میں حشر کی طرف اشارہ فرمایا تھا کیونکہ اس میں ارشاد […]