حدیث نمبر 597

روایت ہے حضرت عبداﷲ ابن عمرو سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کوئی مسلمان نہیں کہ جو جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات فوت ہو مگر اسے اﷲ عذاب قبر سے محفوظ رکھتا ہے ۱؎(احمدوترمذی)ترمذی نے فرمایا کہ یہ حدیث غریب ہے کہ اس کی اسناد متصل نہیں۲؎

شرح

۱؎ یعنی جمعہ کی شب یا جمعہ کے دن مرنے والے مؤمن سے نہ حساب قبر ہو نہ عذاب قبر کیونکہ اس دن کی موت شہادت کی موت ہے اور شہید حساب و عذاب سے محفوظ ہےجیسا کہ دیگر روایات میں ہے۔ہم پہلے بتاچکے ہیں کہ آٹھ شخصوں سے حساب قبر نہیں ہوتا جن میں سے ایک یہ بھی ہے۔

۲؎ امام جلال الدین سیوطی نے اپنی کتاب جمع الجوامع میں اس حدیث کو بہت اسنادوں سے نقل فرمایا اور فرمایا کہ اسے احمد،ترمذی،ابن ابی الدنیا،ابن وہب،بیہقی نے قوی اسنادوں سے نقل کیا،ابونعیم نے حلیہ میں حضرت جابر سے کچھ تھوڑے اختلاف کے ساتھ روایت کیا اور حمید نے کتاب الترغیب میں ایاس ابن بکیر سے مرفوعًا روایت کیا کہ جو جمعہ کے دن فوت ہوجائے اسے شہید کا ثواب ہے اور عذاب قبر سے نجات ہے۔ابن جریج نے عطا سے مرفوعًا روایت کیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں جو مسلمان جمعہ کے دن یا رات میں وفات پائے وہ عذاب قبر اور فتنۂ قبر سے محفوظ رہے گا۔رب تعالٰی سے اس طرح ملے گا کہ اس کے ذمہ کوئی حساب نہ ہوگا اور قیامت میں ایسے آئے گا کہ اس کے ساتھ گواہ ہوں گے اور اس کے چہرے پر نورانی مہر ہوگی۔(ازمرقاۃ ولمعات واشعتہ)لہذا یہ حدیث نہایت قوی ہے اور دوسری اسنادوں سے اسے قوت حاصل ہے،امام ترمذی کو جو اسناد ملی وہ متصل نہ ہوگی اور اگر حدیث ضعیف بھی ہوتی تو بھی فضائل میں قبول تھی چہ جائے کہ یہ حدیث تو بہت قوی ہے۔