سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ اور “علمِ تعبیرِ خواب”

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

تحریر : حمزہ شاہد رضوی

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ دیگر بہت سے علوم وفنون میں مہارت کے ساتھ “علمِ تعبیرِ خواب” میں بھی منصبِ امامت پر فائز تھے۔

امام جلال الدین عبد الرحمن سیوطی -رحمہ اللہ- لکھتے ہیں :

“وكان الصديق مع ذلك غاية في علم تأويل الرؤيا، وقد كان يعبر الرؤيا في زمن النبي -صلى الله عليه وسلم-

ـــــــ یعنی : حضرت صدیقِ اکبر – رضي الله عنه – ان فضائل کے ساتھ ساتھ “علمِ تعبیر خواب” میں بھی انتہائی درجۂ کمال کو پہنچے ہوئے تھے ۔ وہ نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے زمانے میں بھی خوابوں کی تعبیر بتاتے تھے۔

وقد قال محمد بن سيرين -وهو المقدّم في هذا العلم بالاتفاق-: كان أبو بكر أعبر هذه الأمة بعد النبي صلى الله عليه وسلم. أخرجه ابن سعد .

ـــــــ یعنی : تابعی بزرگ حضرت سیدنا محمد بن سیرین – رحمة الله عليه – جنھیں اس فن میں متفقہ طور پر درجۂ تقدم حاصل ہے ؛ کہتے ہیں :

نبی کریم – ﷺ – کے بعد حضرت سیدنا أبو بَكر صدیق – رضي الله عنه – اس امت کے سب بڑے مُعبِّـر [خواب کی تعبیر بتانے والے] تھے ۔

وأخرج الديلمي في مسند الفردوس. وابن عساكر عن سمرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:

“أمرت أن أُأَوِّل الرؤيا وأن أعلمها أبا بكر” (تاريخ الخلفاء،ص37)

ترجمہ :

ـــــــ یعنی: حضرت سمرہ – رضي الله عنه – سے روایت ہے کہ نبی کریم – ﷺ – نے ارشاد فرمایا : “مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں خواب کی تعبیر بتاؤں، اور اور یہ علم ابوبکر صدیق کو سکھادوں” ۔

مزید یہ کہ اس فن میں صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی حضرت اسما – رضي الله عنها – بھی امتیازی حیثیت رکھتی تھیں۔ چناں چہ اس فن میں ان کی مہارت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حضرت عمر فاروق – رضي الله عنه – جیسے راسخ العلم بھی بعض دفعہ ان سے خوابوں کی تعبیریں دریافت کیا کرتے تھے ۔

(الاصابۃ۔ج: 8، ص16)

حتی کہ معروف محدث، امام المعبرین ، امام محمد بن سیرین جن کی اس فن میں مہارت مسلم ہے، ان کا سلسلۂ علمِ تعبیر بھی حضرت اسماء سے ہوکر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ تک پہنچتا ہے ۔

امام قسطلانی لکھتے ہیں :

وكانت عارفة بتعبير الرؤيا حتى قيل: أخذ ابن سيرين التعبير عن ابن المسيب، وأخذه ابن المسيب عن أسماء، وأخذته أسماء عن أبيها.

(ارشاد الساري،ج1،ص295)

ـــــــ یعنی : حضرت اسما – رضي الله عنها – علم تعبیر خواب کی معرفت رکھتی تھیں ۔ یہاں تک کہا گیا ہے کہ حضرت ابن سیرین نے یہ علم حضرت سعید بن مسیب سے اخذ کیا، حضرت ابن مسیب نے حضرت اسما سے، اور حضرت اسما نے اپنے والد گرامی سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہم سے۔ !!

Ñـــــــ

تحریر : حمزہ شاہد رضوی

٢١ ؍ جمادی الآخرہ ٢٤٤١؁ھ