اِنۡ كَانَتۡ اِلَّا صَيۡحَةً وَّاحِدَةً فَاِذَا هُمۡ جَمِيۡعٌ لَّدَيۡنَا مُحۡضَرُوۡنَ ۞- سورۃ نمبر 36 يس آیت نمبر 53
sulemansubhani نے Saturday، 6 February 2021 کو شائع کیا.
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اِنۡ كَانَتۡ اِلَّا صَيۡحَةً وَّاحِدَةً فَاِذَا هُمۡ جَمِيۡعٌ لَّدَيۡنَا مُحۡضَرُوۡنَ ۞
ترجمہ:
اور وہ صرف ایک ہولناک چیخ ہوگی ‘ پس اچانک وہ سب ہمارے سامنے پیش کردیئے جائیں گے
دوسرے صور کی تفصیل
اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے فرمایا اور وہ صرف ایک ہولناک چیخ ہوگی پس اچانک وہ سب ہمارے سامنے پیش کردیئے جائیں گے (یٰسٓ: ٣٥)
جب دوسرا صور پھونکا جائے گا تو صرف ایک زبردست چیخ سے وہ تمام مردے زندہ ہوجائیں گے اور تمام لوگ عرصہ محشر میں زندہ ہو کر پیش ہوجائیں گے۔ اس چیخ کے متعلق علامہ آلوسی نے کہا ہے کہ وہ حضرت اسرافیل (علیہ السلام) کا یہ قول ہوگا : اے گلی ہوئی ہڈیو اور اے گوشت پوست کے ذرات اور اے خراب شدہ بالوں کی باقیات ! اللہ تعالیٰ تمہارا فیصلہ فرمانے کے لئے تمہیں یہ حکم دیتا ہے کہ تم مجتمع ہو جائو ! (روح المعانی جز ٣٢ ص ٩٤) حسب ذیل آیات بھی دوسرے صور کے متعلق ہیں :
ترجمہ (الصفت : ١٢۔ ٩١)… وہ صرف ایک زور دار جھڑکنا ہے ‘ سو وہ اچانک دیکھنے لگیں گے اور کہیں گے ہائے ہماری مصیبت یہی جزا اور سزا کا دن ہے یہی وہ فیصلہ کا دن ہے جس کو تم جھٹلاتے رہے تھے۔
ترجمہ (بنی اسرائیل : ٢٥ )… جس دن وہ تم کو بلائے گا تو تم اس کی تعریف کرتے ہوئے حاضر ہو گے اور تم یہ گمان کرو گے کہ تم بہت کم دیر ٹھہرے تھے۔
تاء کی آٹھ قسمیں
صیحۃ میں تا مبالغہ کے لئے ہے اور حشر کے جس قدر اسماء ذکر کئے گئے ہیں ‘ سب کے آخر میں تا مبالغہ کے لئے ہے۔ جیسے القیامۃ ‘ بہت ثابت شدہ چیز ‘ القارعۃ ‘ بہت دل دہلانے والی ‘ الحاقۃ ‘ بہت زیادہ برحق اور بہت زیادہ واقع ہونے والی ‘ الطامۃ سب سے بڑی آفت یا مصیبت ‘ الصاخۃ ‘ کانوں کو بہت بہر کرنے والی وغیرہ۔
عربی میں تاء صرف تانیث کے لئے نہیں آتی بلکہ متعدد امور کے لئے آتی ہے۔ (١) تانیث کے لئے جیسے قائمۃ۔ (٢) تذکیر کے لئے جیسے اربعۃ (٣) مبالغہ کے لئے جیسے علامۃ (٤) وحدت کے لئے جیسے درۃ نمرۃ (٥) عوض کے لئے جیسے عدۃ زنۃ (٦) اسمیت کے لئے جیسے کافیۃ ‘ شافیۃ (٧) مصدریت کے لئے جیسے ضاریۃ ‘ مضروبیۃ (٨) زائدہ جیسے ملائکۃ ‘ حجارۃ۔
القرآن – سورۃ نمبر 36 يس آیت نمبر 53