ذکر الٰہی سے غفلت کا نتیجہ

ذکر الٰہی کی اہمیت اور اس کے فوائد کے بعد اب مختصرا ًاس سے غفلت کا انجام اور ان لوگوں کی سزا بھی ملاحظہ ہو جو رب کریم کے ذکر سے منھ موڑکر،دنیا کے عیش وعشرت میںمبتلا ہو جاتے ہیںیہ وہ لوگ ہیں جو شریعت کی پابندی تو در کنار ان کی زبان پر مدتوں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا نام تک نہیں آتا کاش! وہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے ارشادات کو پڑھ کر توبہ کرلیں اور اپنے دل سے گناہوں کی سیاہی صاف کرنے کے لئے اللہ کے ذکر میں مصروف ہو جائیں چند ہی دن میں ان کا قلب روشن ومنور ہو گا اور وہ اپنے آپ کو احکام شرع کی طرف مائل پانے لگیں گے۔

منافقین کا حا ل بیان کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ فرما رہاہے کہ ان میں دیگر عیوب کے ساتھ ایک عیب یہ ہے کہ وہ اللہ کا ذکر بہت کم کرتے ہیں۔

ارشاد ہوتا ہے :اِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ یُخٰدِعُوْنَ اللّٰہَ وَھُو خَادِعُھُمْ وَاِذَاقَامُوْا اِلٰی الصَّلٰوۃِ قَامُوْا کُسَالیٰ یُرَآ ئُ وْنَ النَّاسَ وَلَا یَذْکُرُوْن اللّٰہَ اِلاَّ قَلِیْلاً Oبیشک منافقین( اپنے گمان میں) دھوکا دے رہے ہیں اللہ کو اور اللہ سزا دینے والا ہے انہیں(اس دھوکا بازی کی) اور جب کھڑے ہوتے ہیں نماز کی طرف کا ہل بن کر لوگوں کو دکھا نے کے لئے اور اللہ کا ذکر نہیں کرتے مگر تھوڑا۔ (سورہ نساء :۱۴۲)

وہ تو بالکل ہی گمراہ ہیں جنہیں اللہ کا ذکر سنایا جاتا ہے لیکن پھر بھی ان کے دل ذکر الٰہی کی طرف مائل نہیں ہوتے ایسے لوگوں کے لئے ’’ویل‘‘ ہلاکت وذلت وخواری ہے دنیا میں بھی اورآخرت میں بھی تو مطلب یہ ہوگا کہ یہ لوگ اللہ کے ذکر سے غافل ہوکر دنیا کی عیاشی میں خوب مست ہیں انہیں اللہ کو یاد کرنے کی فرصت ہی نہیںاگر کوئی مبلغ انہیں محفل ذکر میں شرکت کی دعوت دیتا ہے یا توبہ وذکر کی نصیحت کرتا ہے تو یہ نہایت ہی متکبرانہ انداز میںاسے گھور تے ہیں اور اس کی دعوت کو ٹھکرا دیتے ہیںجب کہ حقیقت یہ کہ ذکر سے غفلت کے باعث ان کے دل مردہ ہوچکے ہیں اور ان کے گھر قبرستان ہوچکے ہیں ان کی محنتوں پر اللہ تعالیٰ کی لعنت برس رہی ہے یہ خود طرح طرح کی آفات و بلیا ت میں مبتلا رہتے ہیں۔ بے چین ہیں، مضطرب ہیں، کسی ناصح کی نصیحت پر غور کرنے کے لئے آمادہ نہیں ہوتے۔ درج ذیل آیات پر غور کیجئے اور پناہ مانگئے ذکر الٰہی میں غفلت سے۔ فرمان الٰہی ہے۔ وَمَنْ یَّعْشُ عَنْ ذِکْرِ الرَّحْمٰنِ نُقَیِّضْ لَہٗ شَیْطَاناً فَھُوَ لَہٗ قَرِیْنٌ۔ جو رحمٰن کے ذکر سے منھ پھیرے ہم اس پر ایک شیطان کو مسلط کردیتے ہیں وہ اس کا ساتھی بن جاتا ہے۔

میرے پیارے آقاﷺ کے پیارے دیوانو! آج مسلمانوں کوبہ آسانی گناہوں کی طرف جو شیطان لے جاتا ہے اس کا سبب رحمٰن کے ذکر سے غفلت اختیار کرناہے اے سرکار مدینہﷺکے پیارے دیوانو!کیا تم یہ پسند کرتے ہوکہ شیطان تمھار ا ساتھی بنے ہرگز نہیں توخداراخداراذکر الٰہی سے غافل نہ ہوں تا کہ کل بروز قیامت رحمٰن کے محبوبوں کا ساتھ نصیب ہو اور اللہ عزوجل کے محبوبوں کا ساتھ جس کو نصیب ہوجائے اس کی دنیا وآخرت دونوں سنور جائے گی۔ انشاء اللہ، اللہ عزوجل سرکار اکے صدقہ و طفیل ہم سب کو ذکر رحمٰن کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الکریم علیہ افضل الصلوٰۃ والتسلیم

شیطان مسلط ہو جا تا ہے

پرور دگار عالم ارشاد فرماتا ہے :اِسْتَحْوَذَ عَلَیْھِمُ الشَّیْطَانُ فَاَنْسٰھُمْ ذِکْرَاللّٰہِ اُولٰئِکَ حِزْبُ الشَّیْطَانِ اَلَا اِنَّ حِزْبَ الشَّیْطَانِ ھُمُ الْخَاسِرُوْنَ۔ تسلط جما لیا ہے ان پر شیطان نے تو اس نے اللہ کا ذکر انہیں بھلا دیا یہی لوگ شیطان کا ٹولا ہیں بغور سنو شیطان کا ٹولاہی نقصان اٹھانے والا ہے۔ (سورہ مجادلہ ۱۹)

اور ارشاد فرماتا ہے :

وَمَنْ یُعْرِضْ عَنْ ذِکْرِ رَبِّہٖ یَسْلُکْہٗ عَذَابًا صَعَدًا

(سورۂ جن )

اور جو منھ موڑے گا اپنے رب کریم کے ذکر سے تو وہ اسے داخل کریگا سخت عذاب میں۔

؛؛؛؛؛؛