لوگ جمعہ چھوڑنے سے باز رہیں
sulemansubhani نے Saturday، 6 February 2021 کو شائع کیا.
باب وجوبھا
جمعہ واجب ہونے کا باب ۱؎
الفصل الاول
پہلی فصل
۱؎ واجب سے مراد فرض ہے ۔فتح القدیر نے فرمایا کہ جمعہ دائمی فریضۂ اسلام ہے اور اس کی فرضیت ظہر سے زیادہ تاکیدی،جس کا منکر بالاتفاق کافر ہے،بعض بیوقوفوں نے اسے فرض کفایہ کہا یہ غلط محض ہے۔فرض کفایہ وہ ہے کہ سب پر فرض ہو مگر بعض کی ادا سے سب بری الذمہ ہوجائیں،جمعہ میں یہ بات نہیں،جمعہ دیہاتیوں وغیرہ پر فرض ہی نہیں اور جن پر فرض ہے ان سب کو پڑھنا پڑے گا۔جیسےنماز پنجگانہ حائضہ اور نفاس والی عورتوں پر فرض ہی نہیں مگر جن پر فرض ہے وہ سب پڑھیں،لہذا نہ نماز پنجگانہ کو فرض کفایہ کہہ سکتے ہیں اور نہ جمعہ کو۔
حدیث نمبر 600
روایت ہے حضرت ابن عمر وابوہریرہ سے وہ دونوں فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس منبر کی لکڑیوں پر فرماتے سنا کہ لوگ جمعہ چھوڑنے سے باز رہیں ورنہ اﷲ ان کے دلوں پر مہر کردے گا پھر وہ غافلوں سے ہوجائیں گے ۱؎(مسلم)
شرح
۱؎ یعنی جوسستی سے جمعہ ادا نہ کرے اس کے دل پر غفلت کی مہر لگ جائے گی جس کی وجہ سے ان کے دل گناہ پر دلیر ہوں گے اور نیکیوں میں سست۔خیال رہے کہ یہاں روئے سخن یا تو ان منافقوں کی طرف ہے جو جمعہ میں حاضر نہ ہوتے تھے یا آیندہ آنے والے مسلمانوں کی طرف ہے ورنہ کوئی صحابی تارک جمعہ نہ تھے۔
ٹیگز:-