حدیث نمبر 610

روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے وہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے راوی فرماتے ہیں کہ جو غسل کرے پھر جمعہ کو آئے ۱؎ پھر جو مقدر میں ہے وہ نماز پڑھے پھر خاموش بیٹھے حتی کہ امام خطبہ سے فارغ ہوجائے پھر اس کے ساتھ نماز پڑھے تو اس جمعہ اور دوسرے جمعہ کے درمیان اور تین دن زیادہ اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے ۲؎(مسلم)

شرح

۱؎ بعض علماء فرماتے ہیں کہ غسلِ جمعہ نماز کے لیئے مسنون ہے نہ کہ دن جمعہ کے لیئے لہذا جس پر جمعہ کی نماز نہیں ان کے لیئے غسل سنت نہیں،ان کی دلیل یہ حدیث ہے۔بعض فرماتے ہیں کہ جمعہ کا غسل نماز جمعہ سے قریب کرو حتی کہ اس کے وضو سے جمعہ پڑھو۔مگر حق یہ ہے کہ غسل جمعہ کا وقت طلوع فجر سے شروع ہوجاتا ہے۔

۲؎ یعنی دس دن کے گناہ کہ ایک نیکی کا ثواب دس گنا ہوتا ہے،پچھلی حدیث میں آٹھ دن کا ذکر تھا یہاں دس کا مگر دونوں درست ہیں۔جتنا خشوع زیادہ اتنا ثواب زیادہ یا اولًا آٹھ دن کی بخشش کا وعدہ تھا پھر دس دن کا وعدہ ہوا۔