جمعہ کا دن ہوتا ہے تو فرشتے مسجد کے دروازے پر کھڑے ہوجاتے ہیں
حدیث نمبر 612
روایت ہے انہی سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جب جمعہ کا دن ہوتا ہے تو فرشتے مسجد کے دروازے پر کھڑے ہوجاتے ہیں ۱؎ آگے پیچھے آنے والوں کو لکھتے ہیں ۲؎ اور دوپہری میں وہاں پہنچنے والے کی مثال اس کی سی ہے جو اونٹ کی ہدی بھیجے ۳؎ پھر اس کی سی جو گائے کی ہدی بھیجے پھر دنبے کی پھر مرغی کی پھر انڈے کی خیرات کرے ۴؎ پھر جب امام نکلتا ہے تو فرشتے اپنے رجسٹر لپیٹ لیتے ہیں اور خطبہ غور سے سنتے ہیں ۵؎(مسلم،بخاری)
شرح
۱؎ یہ فرشتے مخصوص ہیں جن کی ڈیوٹی جمعہ کو لگتی ہے،اعمال لکھنے والے نہیں،بعض نے فرمایا کہ جمعہ کی طلوع فجر سے کھڑے ہوتے ہیں،بعض کے نزدیک آفتاب چمکنے سے،مگر حق یہ ہے کہ سور ج ڈھلنے سے شروع ہوتے ہیں کیونکہ اسی وقت سے وقت جمعہ شروع ہوتا ہے۔
۲؎ معلوم ہوا کہ وہ فرشتے سب آنے والوں کے نام جانتے ہیں۔خیال رہے کہ اگر اولًا سو آدمی ایک ساتھ مسجد میں آئیں تو وہ سب اول ہیں۔
۳؎ یعنی جو سورج ڈھلتے ہی وقت جمعہ داخل ہوتے ہی مسجد میں آجائے اسے مکہ معظمہ اونٹ،گائے کہ ہدی بھیجنے والے کا ثواب ہے۔
۴؎ اس میں اشارۃً بتایا گیا کہ حج صرف ا میروں پر فرض ہے اسی لیئے ان کی ہدی صرف اونٹ،گائے کی ہوگی مگر جمعہ غریبوں پربھی فرض ہے اسی لیئے ان کی یہ ہدی مرغی کے انڈے کی بھی قبول ہے،لہذا حدیث پر یہ اعتراض نہیں کہ ہدی تو صرف اونٹ،گائے،بکری کی ہوتی ہے یہاں مرغی،انڈے کا ذکر کیوں ہوا۔خیال رہے کہ ہدی قربانی کا وہ جانور ہے جو مکہ معظمہ ذبحہ کے لیئے بھیجا جائے گا کہ وہاں ثواب زیادہ ملتا ہے۔
۵؎یعنی جب امام خطبہ کے لیئے منبر پر آتا ہے تو یہ فرشتے اپنے دفتر لپیٹ کر انسانوں کے ساتھ خطبہ سننے لگتے ہیں،اب جو اس وقت آئے گا نہ اس کا نام ان کے دفتر میں لکھا جائے گا نہ اسے جلد آنے کا ثواب ملے گا۔