أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

دُحُوۡرًا ۖ وَّلَهُمۡ عَذَابٌ وَّاصِبٌ ۞

ترجمہ:

ان کو (بھگانے) کے لیے اور ان کے لیے دائمی عذاب ہے

الصّٰفّٰت : ٩ میں دحور اور واصب کے الفاظ ہیں ‘ دحور کا معنی ہے دھتکار نا اور اگر دحور کی دال پر زبر ہو تو اس کے معنی ہے دھتکارا ہوا ‘ دفع کیا ہوا جیسے مردود کا معنی ہے اور واصب کا معنی ہے ‘ دائم۔

القرآن – سورۃ نمبر 37 الصافات آیت نمبر 9