آفتاب ڈھل جانے پر جمعہ
sulemansubhani نے Tuesday، 16 February 2021 کو شائع کیا.
باب الخطبۃ والصلوۃ
خطبےاورنماز کاباب ۱؎
الفصل الاول
پہلی فصل
۱؎ خطبہ کے لغوی معنی ہیں لوگوں سے خطاب کرنا۔شریعت میں اس کلام کو خطبہ کہا جاتا ہے جس میں شہادتیں،نصیحتیں وغیرہ ہوں۔خطبہ جمعہ کی نماز کے لیئے شرط ہے،عیدین کے لیئے سنت،نکاح وعظ سے پہلےبھی سنت ہے۔مسنون یہ ہے کہ خطبہ جمعہ نماز سے کم ہو،عربی کے سوا اور زبان میں اذان،تکبیر،خطبہ پڑھنا بدعت قبیحہ ہے کیونکہ خلفائے راشدین نے فارس،روم اورحبشہ وغیرہ ایسے ملک فتح کیئے جہاں کی زبان عربی نہ تھی لیکن کہیں ثابت نہیں کہ ان ملکوں میں یہ چیزیں غیرعربی میں پڑھی گئی ہوں۔خطبہ سے مراد صرف وعظ ونصیحت مرادنہیں تاکہ سامعین کاسمجھنا ضروری ہوبلکہ اس کا مقصود اﷲ کا ذکرہے جس کے لیئے زبان عربی موزوں ہے۔قرآن کریم نے خطبہ کو ذکر اﷲ فرمایا وعظ نہیں کہا،رب تعالٰی فرماتا ہے:”فَاسْعَوْا اِلٰی ذِکْرِاللہِ”۔سامعین کو وعظ خطبہ سے پہلے سنالو،خطبہ میں فارسی یا اردو داخل کرکے شعار اسلامی کیوں بگاڑتے ہو۔
حدیث نمبر 627
روایت ہے حضرت انس سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آفتاب ڈھل جانے پر جمعہ پڑھتے تھے ۱؎(بخاری)
شرح
۱؎ یعنی زوال سے پہلے یا زوال کے وقت جمعہ نہیں پڑھتے تھے بلکہ ظہر کے وقت میں ادا کرتے تھے،چونکہ جمعہ ظہر کا قائم مقام ہے اس لیئے اسی وقت میں ادا ہوگا۔یہ حدیث امام اعظم کی قوی دلیل ہے کہ جمعہ آفتاب ڈھلنے سے پہلے جائزنہیں،امام احمد کے ہاں وقت جمعہ سورج نکلنے سے شروع ہوجاتا ہے،یہ حدیث ان کے خلاف ہے۔
ٹیگز:-